ورلڈ بنک کا یہودی سربراہ پاکستان کے موجودہ دورے میں کہتا ہے کہ پاکستان میں ترقی صرف جمہوریّت سے ہو سکتی ہے۔ موجودہ ترقی کی رفتار صرف تھوڑے وقفے کیلیے ہےمگر موجودہ حکومت اگر مزید اقدامات کرے تو یہ رفتار قایم رہ سکتی ہے۔ موجودہ ترقی کی بنیاد صرف غیر ملکی ذرمبادلہ اور امریکی امداد پر ہے۔ پال نے کہا کہ یاد رکھو امریکی امداد لمبے عرصے کیلیے نہیں ہے۔ پال نے یہ بھی کہا کہ موجودہ ترقی کا فایدہ صرف اوپر والے طبقے کو ہو رہا ہے اور اس کے اثرات نیچے تک نہیں جا رہے۔
لیکن یہ بات پال کو معلوم ہے کہ اگر امریکی چاہیں تو دباو ڈال کر موجودہ حکومت سے کچھ بی کرا سکتے ہیں مگر یہ ان کے مفاد میں نہیں ہے اور موجودہ حکمران سب کچھ امریکہ کے اشارے پر ہی ملک کے مفاد میں اقدامات کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔ ہماری موجودہ کابینہ میں اگر آدھے سے زیادہ لوگ دوہری شخصیت رکھتے ہون تو وہ صرف پاکستان کی بجایے اپنے دوسرے ملک کے مفادات کا بھی خیال رکھیں گے۔ یہ بات قوم کو سمجھھ نہیں آرہی کہ باہر سے آیے ہویے ان کے لیڈر ان کا کیسے خیال رکہیں گے۔ اے قوم اٹھ اور موجودہ غدّاروں کو اگلے الیکشن میں شکست دے دے اور جاگیرداروں کی بجایے عام طبقے کے لوگوں کو ووٹ دے۔