کپتان محمد یوسف کی سربراہی میں ہم تقریبا تین سال بعد آج ٹیسٹ میچ جیتے ہیں۔ نیوزی لینڈ کو دوسرے ٹیسٹ میں پاکستان نے ہرا کر پہلے ٹیسٹ کی ہار کا بدلہ لے لیا اور سیریز برابر کر دی۔ کھلاڑیوں نے بیٹنگ اور باؤلنگ تو خوب کی مگر فیلڈنگ میں ناکام رہے۔ خدا کا شکر ہے چھ سے زیادہ دفعہ کیچ چھوڑنے کے باوجود باؤلروں نے ہار نہیں مانی اور انہوں نے نیوزی لینڈ کی پوری ٹیم کو آوٹ کر کے دکھا دیا۔ آصف اور دانش کنیریا کی واپسی رنگ لائی۔ آصف نے ٹیسٹ سیریز میں سترہ وکٹیں لے کر اپنا امیج بہتر کر لیا جو دبئی میں اس سے افیم برآمد ہونے سے خراب ہوا تھا۔

پاکستان کی کرکٹ کی تاریخ میں یہ تیسری بار تھا کہ پاکستان اتنے لمبے عرصے تک کوئی میچ نہ جیت سکا۔ ہماری بدقسمتی یہ تھی کہ پچھلے تین سال میں پاکستانی ٹیم اتنا کھیل نہیں پائی۔ دہشت گردی کی جنگ نے کھیلوں پر بھی برا اثر ڈالا ہے اور پچھلے کچھ عرصے سے پاکستان میں کوئی بھی ٹیسٹ نہیں کھیلا گیا۔ اس سیریز کی ایک اور خاص بات نیوزی لینڈ میں میزبان پاکستانی کپتان کا ٹاس کرنا تھا اور یہ کرکٹ کی تاریخ میں پہلی دفعہ ہوا کہ میزبان نے ٹاس کیلیے سکہ اچھالا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ یہ سیریز چونکہ پاکستان میں کھیلی جانی تھی لیکن سیکیورٹی کی وجہ سے نیوزی لینڈ منتقل کر دی گئی مگر میزبان پاکستان کو ہی مانا گیا۔ امید ہےاس کے بعد اگر پاکستانی کھلاڑیوں نے فیلڈنگ بہتر کر لی تو وہ مزید کامیابیاں حاصل کریں گے۔

آج کے دن انڈیا نے سری لنکا کو دوسرے ٹیسٹ میں ہرا کر ٹیسٹ کرکٹ کی رینکنگ میں پہلی پوزیشن حاصل کر لی۔ امید ہے اگر دہشت گردی کی جنگ سے ہمیں بھی فرصت مل گئی تو ہم بھی ایک دن ٹیسٹ کرکٹ میں پہلی پوزیشن پر ہوں گے۔