ہمارے پاکستان میں تین بیوقوف ہیں عوام، سیاستدان اور بیوروکریٹس۔ وہ اس طرح کہ اپنی آئندہ آنے والی نسلوں کی پرواہ کیے بغیر وہ خودغرضی کی انتہاؤں کو چھو رہے ہیں۔ چلیں دفعہ کریں جی اس بکھیڑے کو کیونکہ روز ایک جیسے مسائل پر بات کر کر کے ہم تنگ آ چکے ہیں۔ ابھی ہماری پچھلی پوسٹ کا اثر زائل نہیں ہوتا کہ وہ مسئلہ پھر کھڑا ہو جاتا ہے۔ ابھی دسمبر ۲۳ کو ہم نے مہنگائی اور قرض پر لکھا اور نئے سال کا تحفہ حکومت نے بجلی اور گیس کی مہنگائی کی صورت میں قوم کو دے دیا۔

ہم نے اس ویک اینڈ پر انڈین فلم تین بیوقوف یعنی تھری ایڈیٹ دیکھی۔ بہت ہی اچھی فلم ہے اور لڑکوں کے مستقبل کا فیصلہ والدین کو کرنے کے مسئلے پر بنائی گئی ہے۔ یہ فلم منا بھائی ایم بی بی ایس کی ٹیم نے بنائی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ایک دفعہ پھر ویسا ہی مزاح پیدا کرنے کی کامیاب کوشش کی ہے۔ جب ہم ملے سے بھی کچھ خیالات چرائے گئے ہیں۔ جب ہم ملے جیسا ہی کرینا کپور کا کردار ہے۔ سنجے دت کو عامر خان نے کامیابی سے بدلا ہے۔ فلم مزاح سے اتنی بھرپور ہے کہ ہنس ہنس کر لوگ بے حال ہو گئے۔

مزاح پیدا کرنے کیلیے کچھ تہذیب سے گرے ہوئے مناظر اور مکالمے دل پر پتھر رکھ کر دیکھنے اور سننے پڑیں گے۔ لڑکوں کو فرسٹ ایئر میں تنگ کرنے کیلیے نیم ننگا کیا گیا۔ ہوا چلانے اور پیشاب کرنے کے مناظر بھی ایک سے زیادہ دفعہ فلمائے گئے۔ پیشاب کرنے ہوئے کرنٹ لگنے، لڑکوں کو پیچھے سے نیم ننگا دکھانے اور بچہ پیدا کرنے کے سین مغربی فلموں کی کاپی لگتے ہیں۔ ان مناظر کو فیملی کیساتھ دیکھنے کیلیے آپ کو بشرف کی طرح روشن خیال بننا پڑے گا۔ میوزک اچھا تھا مگر شاعری کچھ عمومی سی لگی۔

بیہودہ مناظر اگر فلم کا حصہ نہ ہوتے تو ہم اس فلم کو پورے کے پورے نمبر دیتے۔ اس لیے ہماری نظر میں اس فلم کو دس میں سے نو نمبر ملنے چاہئیں۔ اگر آپ مہنگائی، دہشت گردی اور حکومت کی کرپشن کا سوچ سوچ کر پاگل ہوئے جا رہے ہیں تو اس ڈپریشن سے وقتی طور پر چھٹکارا حاصل کرنے کیلیے یہ فلم ضرور دیکھیں۔