کل وال سٹریٹ نیویارک سٹاک ایکسچینج کو ہم کمپیوٹر پر واچ کر رہے تھے کہ اچانک کیا دیکھتے ہیں کہ مارکیٹ سینکڑوں پوائنٹ نیچے گرنے لگتی ہے اور دیکھتے ہی دیکھتے دس منٹ میں مارکیٹ جو منفی چار سو پوائنٹ پر تھی منفی نو سو اٹھاونے پوائنٹ پر پہنچ جاتی ہے۔ مگر ابھی ہم اسی بات پر حیران تھے اور اپنے ہزاروں ڈالر کے نقصان پر کف افسوس مل رہے تھے کہ اگلے دس منٹ میں مارکیٹ دوبارہ واپس منفی تین سو پوائنٹ پر چلی جاتی ہے۔ یہ سٹاک ایکسچینج کی تاریخ کا ایک انوکھا واقعہ ہے۔

آج خبروں میں اس کی کئی وجوہات بیان کی گئی ہیں۔ ایک شک یہ ہے کہ کسی ٹریڈر نے 16 ملین ڈالر فروخت کرنے کی بجائے غلطی سے 16 بلین ڈالر فروخت کیلیے ڈال دیے۔ کسی کا خیال ہے کہ کمپیوٹروں پر آرڈروں کا قصور ہے اور پروگرامنگ کی غلطی کی وجہ سے یہ سب اتھل پتھل ہوئی۔ نیسڈیک نے اس دوران بیچے اور دیخریدے گئے شیئر کینسل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے باوجود بیس منٹ میں لوگوں کے اربوں ڈالر ڈوب گئے۔ آج صدر اوبامہ نے اس واقعے کی مکمل تفتیش کا اعلان کیا ہے۔