ہمارے ذہن میں عرصے سے ایک کہانی کا پلاٹ انگڑائیاں لے رہا ہے اور اب ہم نے اسے یہاں پر پوسٹ کرنے کا اردہ کیا ہے۔ یہ قسسط ہفتہ وار لکھی جاۓ گی۔ اس کہانی میں ایک کردار جو ہیرو ہوگا اور وہ دنیا میں تمام  رکاوٹوں سے کھیلتا ہوا اپنا مقصد حاصل کرے گا۔ یہ نہ تو رومانوی ناول ہے اور نہ ہی مہماتی۔ اس بامقصد ناول میں ہم جو دنیا کیلۓ اچھا سمھتے ہیں اس کو حاصل کرنے کیا کرنا چاہۓ اس پر اظہار کریں گے۔

ہم اپنے دوسرے بلاگر حضرات کو بھی یہی مشورہ دیں گے کہ وہ بھی اپنے بلاگز پر اس طرح کا کوئی ہفتہ وار یا مہینہ وار سلسلہ شروع کریں۔ اس طرح ایک تو ان کی ادبی تربیت ہوگی اور دوسرے شائد کوئی بھلائی کا پہلو نکل آۓ۔

اس کے علاوہ اگر کسی کے ذہن میں کوئی اور پروجیکٹ ہو تو بھی شروع کیا جاسکتا ہے۔ ہمارا شروع سے یہی خیال رہا ہے کہ اب وہ زمانہ نہیں رہا کہ ایک اکیلا آدمی دنیا کیلۓ کچھ کرسکے۔ اب اس گلوبل ورلڈ میں بھلائی کے کاموں کیلۓ اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔ شائد یہی وجہ ہے کہ ایک ارب سے زیادہ مسلمان دنیا پر بالکل اثر انداز نہیں ہورہے کیونکہ ہرکوئی “پہلے پاکستان” کے فلسفے پر عمل کررہا ہے ۔ اسی وجہ سے مسلم امہ 59 ملکوں میں بٹي ہوئی ہے اور ان ملکوں کی پرخلوص کوششیں بھی اپنا کام نہیں دکھا رہیں۔