جنرل مشرف کا انٹرویو چوہدری جاوید کیساتھ دیکھا۔ اس میں وہی گھسی پٹی پرانی باتیں تھیں جو جنرل صاحب ہر انٹرویو میں کرتے رہتے ہیں۔ یعنی لال مسجد کا واقعہ، بگتی کی ہلاکت، نواز شریف کی جلاوطنی، بینظیر سے ملاقاتیں وغیرہ وغیرہ۔ مگر ایک انداز ہمیں جنرل صاحب پیچھا دکھا گئے۔ جب انہوں نے اپنے چک شہزاد والے پلاٹ کو نواز شریف کو بیچنے کی آفر دی اور اس کی قیمت دس کروڑ لگائی۔ بات جاوید چوہدری نے اس طرح شروع کی کہ جنرل مشرف نے کروڑوں روپے کا پلاٹ اپنی محدود سی آمدنی سے کیسے خریدا۔ جنرل صاحب کہنے لگے کہ میاں برادران خواہ مخواہ پروپیگنڈا کر رہے ہیں کہ یہ پلاٹ کروڑوں اربوں کا ہے۔ میں دس کروڑ میں یہ پلاٹ نواز شریف کو بیچتا ہوں۔ جاوید چوہدری نے جھٹ سے پلاٹ دس کروڑ میں خریدنے کی حامی بھر لی۔ جس کا جواب جنرل صاحب سے بن نہ پایا اور آخر میں کہنے لگے کہ وہ دس کروڑ قیمت نہیں بلکہ دس کروڑ منافع کی بات کر رہے تھے۔

ہمیں یاد ہے بہت سال پہلے ہمارے شہر میں دو بھائیوں کی کپڑے کی دکان بہت مشہور تھی۔ ایک دن ان کے پڑوسی سنیارے ان کیساتھ ان کی دکان پر گپ شپ لگا رہے تھے کہ مذاق مذاق میں دکان کے مالکوں نے ایک لاکھ میں دکان بیچنے کی بات کی۔ سنیاروں نے بناں موقع ضائع کیے بغیر بیانہ دیا اور اگلے دن دکان اپنے نام کرالی۔ بعد میں دکان مالکان دونوں بھائی پچھتائے بہت مگر انہوں اپنی زبان کی لاج رکھ لی۔

ایک یہ جنرل صاحب ہیں جو ٹی وی پر اپنی بات سے مکر گئے اور شرمندگی تک محسوس نہیں ہونے دی۔