جنگ اخبار کی خبر کیمطابق کراچی کی شاہراہ پر  ٹریفک میں پھنسی گاڑیوں کو مسلح ڈاکووں نے لوٹ لیا۔ اس سے خطرناک صورتحال اور کوئی ہو ہی نہیں سکتی کہ لوگ شاہراہ پر اپنی گاڑی میں لوٹے جائیں۔ ڈاکو لوٹ کر آرام سے کھسک جائیں اور تمام گاڑی مالکان دیکھتے رہ جائیں۔

ہمیں یاد ہے نیویارک میں ایک دفعہ ٹریفک پھنسی ہوئی تھی تو چند کالے ٹیلیفون سیٹ لے کر شاہراہ پر نمودار ہو ئے اور بیس بیس ڈالر میں بیچنے شروع کر دیے۔ ہمیں چونکہ ٹیلیفون کی ضرورت نہیں تھی اس لے ہم نے ایک کالے کو پانچ ڈالر کی آفر کی۔ اس کالے کو اتنا غصہ آیا کہ اس نے ہماری گاڑی کو لات ماری اور بڑا سا ڈنٹ ڈال کر بھاگ گیا۔ لیکن ہم نے زندگی میں اس طرح کی لاقانونیت پہلے نہیں دیکھی جو آج کل کراچی میں دیکھی جا رہی ہے۔

اس لاقانونیت کا حل صرف اور صرف یہی ہے کہ بغیر کسی پریشر کے پولیس کو آزادی سے صورتحال کو کنٹرول کرنے کا موقع دیا جائے۔ ایم کیو ایم بھی کوشش کرے کہ جو رعب اور ڈر ان کا کراچی کے لوگوں پر قائم ہے وہ اسے ختم کرے اور کراچی میں قانون کی حکمرانی کیلیے اہم کردار ادا کرے۔