عادل نجم صاحب پاکستانیت ڈاٹ کام کے نام سے ایک کامیاب انگریزی بلاگ چلا رہے ہیں۔ انہوں نے اپنی دن رات کی محنت اور لگن سے اس بلاگ کو دنوں میں بلندیوں پر پہنچا دیا ہے۔ سینکڑوں لوگ اس بلاگ پر روزانہ آتے ہیں اور عادل نجم صاحب کی پاکستان کے بارے میں مفید معلومات سے استفادہ حاصل کرتے ہیں۔ عادل نجم صاحب کی خوبی یہ ہے کہ وہ اپنے بلاگ پر زیادہ تر پاکستان کی خوبیاں بیان کرتے ہیں اور کوشش کرتے ہیں کہ کم سے کم پاکستان کےمنفی پہلو اجاگر کریں۔ یہ الگ بات ہے کہ ہم جیسے ان کی ہر پوسٹ پر تنقید کے نشتر چلاکر اکثر بحث کو ذاتیات کی لپیٹ میں لے کر وہ حشر کرتے ہیں کہ اصل تحریر کا مزہ کرکرا ہوجاتا ہے۔

 عادل نجم صاحب باقاعدہ تحقیق اور جستجو کے بعد آرٹیکل لکھتے ہیں جس میں بہت عمدہ اور اہم مواد ہوتا ہے۔ اس بلاگ کو عادل صاحب نے اپنے ایک دو دوستوں کی مدد سے شروع کیا اور اب ان کے پاس درجن سے زیادہ مہمان لکھاری بھی جمع ہوچکے ہیں جو اپنی تحریروں سے بلاگ کو چار چاند لگا رہے ہیں۔

پچھلے دنوں چیک ریپبلک کے وزیر اعظم کے پاکستان کے دورہ کے دوران انہوں نے حکومت کے کارندوں کی ایک مزاحیہ غلطی پکڑی اور اسے اپنے بلاگ پر آج کی تصویر – چیک وزیراعظم کا دورہ پاکستان کے نام سے چھاپ دیا۔ ہم نے بھی اسی دوران ایک تصویر ایکپریس اخبار سے پکڑی اور آج کی تصویر کے نام سے اپنے بلاگ پر چھاپ دی اور اس کا حوالہ عادل صاحب کی پوسٹ میں دے دیا۔ اس دن سے  جہاں عادل نجم صاحب کی پوسٹ سب سے زیادہ پڑھی جانے والی پوسٹوں میں دوسرے نمبر پر ہے،  وہاں ہماری پوسٹ ہمارے بلاگ پر پہلے نمبر پر ہے۔

 ہم نے سوچا کیوں ناں عادل صاحب کی پاکستان کے بارے میں معلوماتی پوسٹوں کو ترجمہ کرکے اپنے بلاگ پر چھاپنا شروع کردیں۔ اس طرح وہ لوگ پاکستان کی اچھائیوں سے بھی واقف ہونا شروع ہوجائیں گے جنہیں انگریزی پڑھنی نہیں آتی۔ ویسے اچھا ہوتا اگر عادل صاحب اپنے بلاگ کا اردو ترجمہ بھی ساتھ ساتھ کرتے جاتے۔

ہم نے سب سے پہلے جو پوسٹ عادل صاحب کے بلاگ سے چنی ہے وہ ہے پاکستان کی ٹوپیاں ، جو ایک مہمان لکھاری مست قلندر کے نام سے لکھتے ہیں نےترتیب دی ہے۔ ہم جلد ہی اس پوسٹ کا ترجمہ کرکے اپنے بلاگ پر چھاپیں گے۔

 امید ہے عادل صاحب ان ترجموں کا برا نہیں منائیں گے اور اگر برا منایا تو پھر ہم یہ سلسلہ منقطع کردیں گے اور ان سے معذرت بھی کرلیں گے۔