قصور میں تحریک انصاف کے جلسے کے بعد سامعین چلسے میں لگائی گئی کرسیاں اپنے ساتھ لے گئے۔ کچھ لوگ بینر اور کارپٹ بھی لے اڑے۔ ایک بینر لے کر جانے والے سے پوچھا گیا کہ وہ اس کا کیا کرے گا۔ اس نے کہا وہ لحاف بنائے گا۔
قصور میں تحریک انصاف کے جلسے کے بعد سامعین چلسے میں لگائی گئی کرسیاں اپنے ساتھ لے گئے۔ کچھ لوگ بینر اور کارپٹ بھی لے اڑے۔ ایک بینر لے کر جانے والے سے پوچھا گیا کہ وہ اس کا کیا کرے گا۔ اس نے کہا وہ لحاف بنائے گا۔
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | 4 | 5 | ||
6 | 7 | 8 | 9 | 10 | 11 | 12 |
13 | 14 | 15 | 16 | 17 | 18 | 19 |
20 | 21 | 22 | 23 | 24 | 25 | 26 |
27 | 28 | 29 | 30 | 31 |
8 users commented in " ہائے ری غربت "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackمانا کہ غربت نے ہمیں بے بس کر دیا ہے مگر یہ عمل تو ہماری اخلاق پستی کی علامت ہے ۔۔۔ جو غربت سے ذیادہ خطرناک ہے ۔۔۔۔
نور محمد، آپ نے میرے دل کی بات کہہ ڈالی۔
کافی فعال بلاگ ہے
یہ ہماری پرانی عادتیں ہیں جبھی تو ہماری ہر پبلک پلیس پر گلاس زنجیر سے بندھا ہوتا ہے۔
بہت غلط رویہ ہے،مزمت کرتا ہوں
میرا سوہنا شہر قصور نی !
🙂
افضل صاحب عذر گناہ بد تر از گناہ۔۔۔۔۔۔!
جو کرسیاں لے جارہے تھے وہ اپنے حلیہ سے غریب نہیں لگ رہے تھے اور بہت سوں کے پاس تو موٹر سائیکلز بھی تھیں،
کچھ تو انصاف سے کام لیا کریں افضل صاحب
افضل صاحب کراچی میں عمران خان کے جلسے کے بعد آپکی اور سیارہ میں موجود آپ کے ہم خیال لوگوں کی خاموشی باعث تشویش ہے،
کہیں طبیعت تو ناساز نہیں سب کی،
یاپھر سب کسی انہونی کا انتظار کررہے تھے جو نہ ہوئی تو سب پر مایوسی چھائی ہوئی ہے!!!
🙂
Leave A Reply