اب تو بجلی شہروں میں بھی سارا سارا دن غائب رہنے لگی ہے۔ عوام انفرادی احتجاج کر کر کے تھک چکے ہیں مگر حکومت تب تک ہوش میں نہیں آتی جب تک اجتماعی احجتاج کے خطرے کی بو نہ سونگھ لے۔ حیرانی اس بات پر ہے کہ عمران اور نواز شریف سمیت حزب اختلاف اس مسئلے پر عوام کے غیظ و غضب کو کیش نہیں کروا رہی۔ یہی وقت ہے حکومت کو سبق سکھانے کا اور کرپٹ اور بے حس حکمرانوں سے جان چھڑانے کا۔

ہم شرطیہ کہتے ہیں کہ اگر آج عمران خان یا نواز شریف عوام کو لے کر اسلام آباد کی طرف مارچ شروع کر دیں تو دیکھئے گا عوام کے اسلام آباد پہنچنے سے پہلے ہی بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم ہو جائے گی۔ اگر پھر بھی لوڈشیڈنگ ختم نہ ہو تو یہ عوام حکمرانوں، جنرلوں، سیکریٹریوں اور غیرملکی سفیروں سمیت اسلام آباد کے تمام رہائشیوں کی بجلی کاٹ دے اور تب تک بجلی بحال نہ ہونے دے جب تک سارے ملک سے لوڈشیڈنگ ختم نہ ہو جائے۔