سخت ترین گرمی میں شدید ترین لوڈشیڈنگ کیخلاف عوامی احتجاج جاری ہے۔ اس احتجاج کا حکومت پر کوئی اثر نہیں ہو رہا بلکہ الٹا حکومت نے بجلی مزید مہنگی کر دی ہے۔ کیا کسی کو معلوم ہے کہ حکومت اس احتجاج کو کیوں سنجیدہ نہیں لے رہی؟ ہمارے خیال میں تو اس کی دو وجوہات ہیں۔ ایک لوگ اجتماعی کی بجائے انفرادی احتجاج کر رہے ہیں اور دوسرے اس احتجاج کو کیش کرانے کوئی جماعت میدان میں نہیں اتر رہی۔

ہم شرطیہ کہتے ہیں اگر آج عوام ملکر اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ شروع کر دیں اور حکومت اسی دن لوڈشیڈنگ ختم نہ کرے تو آپ ہمارا بلاگ پڑھنا بند کر دیجیے گا۔ سب سے بڑی حیرانی مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف پر ہو رہی ہے جو اس احتجاج کو کیش کرانے سے کترا رہی ہیں مگر پھر بھی عوامی جماعت ہونے کی دعوے دار ہیں۔ لعنت ہے ایسی عوامی نمائندگی پر جو عوام کے برے میں وقت میں اس کے کام نہ آئے۔

اگر لوڈشیڈنگ اسی طرح جاری رہی تو وہ دن دور نہیں جب لوگ خود ہی اسلام آباد کی طرف مارچ شروع کر دیں گے۔ ویسے یہ بہترین وقت ہے نئی قیادت کے ابھرنے کا۔ اگر کوئی سیاسی شخصیت، سیاسی نوجوان یا جماعت اس وقت عوام کے غم و غصے کو اجمتاعی احتجاج میں بدلنے کیلیے آگے بڑھے تو اس سے مستقبل کی حکمرانی کوئی نہیں چھین سکے گا۔۔

پتہ نہیں میڈیا حزب اختلاف سے یہ کیوں نہیں پوچھ رہا کہ وہ لوگ اس احتجاج کی قیادت کیوں نہیں کر رہے۔