ملک مزمل مشیگن امریکہ کی مشہور سماجی شخصیت ہیں۔ انہوں نے کل ایک دعوت میں بتایا کہ چالیس سالہ سماجی خدمت کے عرصے میں انہیں صرف تین آدمیوں نے اپنے کردار سے متاثر کیا ہے۔ ان کے بقول جو بھی سیاستدانوں سمیت مشہور شخصیات امریکہ مہمان بن کر آتی ہیں وہ مہمان نوازی کا ناجائز فائدہ اٹھاتی ہیں۔ کوئی ہوٹل میں رنگ برنگے کھانے منگواتا ہے تو کوئی بیرون ملک لمبی لمبی کالیں کرتا ہے۔ کوئی ہوٹل کے کمرے کے ریفریجریٹر سے مہنگی چیزوں پر ہاتھ صاف کرتا ہے تو کوئی اپنے ساتھ آئے دوستوں کی خدمت خاطر میزبان کے خرچے پر کرتا ہے۔
پہلے آدمی جنہوں نے مزمل صاحب کو متاثر کیا وہ دلیپ کمار تھے جنہوں نے اپنے سیکریٹری کو بھی فضول خرچی نہیں کرنے دی۔
دوسرے آدمی عمران خان تھے جنہوں نے نہ صرف اپنے ساتھ آئے تین دوستوں کی رہائش کا خرچہ اپنی جیب سے ادا کیا بلکہ اس وقت بیوِی کو کی گئی کالز کا ایک ہزار ڈالر بل بھی اپنی جیب سے ادا کیا۔
تیسرے آدمی حال ہی میں امریکہ آنے والے جنید جمشید تھے جنہوں نے اپنی ذات پر خرچ کی گئی ایک ایک پائی اپنی جیب سے ادا کی۔
اگر اس طرح کے لوگ پاکستان کی لیڈرشپ میں آ جائیں تو ہو ہی نہیں سکتا کہ پاکستان ترقی نہ کر سکے۔ خدا ہمیں ایسے ہی اناپسند لوگوں کی قیادت نصیب فرمائے۔