پرویز مشرف جسے عوام اس کے دور میں بش کا کتا ہونے کی وجہ سے بشرف کے نام سے پکارا کرتے تھے آج عدالتوں میں دھکے کھا رہا ہے اور لوگ اس پر جوتے اور پانی کی بوتلوں کی نہ صرف بارش کر رہے ہیں بلکہ اس کیخلاف غدار کے نعرے بھی لگا رہے ہیں۔ بشرف کے کرتوت تھے ہی ایسے کہ ایک دن وہ اسی طرح عدالتوں میں ذلیل ہو جس طرح اس نے اپنے مخالفین کو ذلیل کیا۔ اس کے جرائم کی لسٹ تو طویل ہے مگر لال مسجد کا واقعہ، ججوں کی تذلیل اور بگٹی قتل کیس جیسے جرائم کی تو اسے سزا ملنی چاہیے۔ اس کا سب سے بڑا جرم پاکستان کے آئین کو توڑنا تھا۔
لگتا نہیں کہ عدالتیں اسے جلد سزا دے سکیں اور ہو سکتا ہے اگلی حکومت اسے باہر جانے کا پھر راستہ فراہم کر دے مگر ہماری نظر میں ایک سابق ڈکٹیٹر کا عدالتوں میں اس طرح ذلیل ہونا ہی سب سے بڑی سزا ہے۔
دیکھنا یہ ہے کہ اس غدار کو اس الیکشن میں کتنے لوگ ووٹ دیتے ہیں۔ اگر یہ جیتا تو ایم کیو ایم کی وفاداری کے صلے میں جیتے گا وگرنہ توقع یہی ہے کہ اس کی ضمانت بھی ضبط ہو جائے گی۔