یہ مسلم لیگ ن کی بے بسی کی دلیل ہے کہ جنرل کیانی کی ریٹائرمنٹ میں دو دن باقی رہ گئے ہیں اور حکومت ابھی تک نئے آرمی چیف کا انتخاب نہیں کر سکی۔ ہونا تو یہ تھا کہ آرمی چیف کے نام کا چند روز قبل اعلان کر دیا جاتا مگر لگتا ہے کہ یہ فیصلہ صرف وزیراعظم یعنی کسی ایک پارٹی کا نہیں ہے۔ جب کسی اہم فیصلے میں ایک سے زیادہ پارٹیاں شامل ہوتی ہیں تو پھر فیصلے کرنے میں تاخیر ہو ہی جاتی ہے۔ مگر مجال ہے جو کوئی اس بات کو قبول کرے۔ وزیراعظم بہت سی تاویلیں گھڑ کر اپنی اس بے بسی کا بھرپور دفاع کریں گے مگر اس تاخیر سے سب کو معلوم ہو چکا ہے کہ ہمارا وزیراعظم کتنا بااختیار ہے۔