نیب نے این آئی سی ایل کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت ادارے کے موجودہ سربراہ چوہدری قمر زمان کیخلاف کاروائی کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں ڈپٹی چیئرمین نیب سعیدسرگانہ نے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے۔

چوہدر قمر زمان پر الزام ہے کہ وہ سیکریٹری تجارت کی حیثیت سے ایاز نیازی کی بحیثیت چیئرمین این آئی سی ایل تقرری میں شامل رہے جبکہ سیکریٹری داخلہ کی حیثیت سے انہوں نے کیس کی تفتیش میں رکاوٹیں ڈالیں، جس کی وجہ سے سپریم کورٹ نے نیب کو ان کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔
سپریم کو فیصلہ سناتے وقت اس بات کا خیال رکھنا چاہیے تھا کہ نیب کیسے اپنے ہی سربراہ کیخلاف غیرجانبدار رہ کر کاروائی سکے گا۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ چوہدری قمر زمان کیخلاف کاروائی سپریم کورٹ خود کرتی۔ چلیں دیکھتے ہیں کہ نیب اس انوکھے مقدمے میں کس طرح کا ریکارڈ قائم کرتا ہے۔