قائداعظم کی سالگرہ ایک قومی دن ہے مگر حکمران اسے ایک عام دن کی طرح گزار دیتے ہیں۔ کسی تو توفیق نہیں ہوتی کہ وہ قائداعظم کے افکار کو عام کرے اور ان پر عمل کر کے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرے۔ قائداعظم کے بعد جتنے بھی حکمران آئے وہ اگر قائد کے ایک فرمان پر بھی عمل کر لیتے تو آج ملک چھیاسٹھ سال بعد بھی ترقی پذیر ہی نہ ہوتا۔
ہم قائد کے فرمودات حکمرانوں کی توجہ کیلیے نقل کر رہے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ وہ ضرور ان پر عمل کر کے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔
قائداعظم نے فرمایا
آپ حقائق کا مطالعہ کریں، ان کا تجزیہ کریں اور پھر اپنے فیصلوں کی تعمیر کریں
ہمارا پہلا بجٹ ہی اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے فاضل بجٹ ہے۔ تجارت کا توازن ہمارے حق میں ہے اور معاشی میدان کے ہر شعبے میں ترقی صاف صاف نظر آ رہی ہے۔
میری زندگی کی واحد تمنا یہ ہے کہ مسلمانوں کو آزاد اور سربلند دیکھوں۔ میں چاہتا ہوں کہ جب مروں تو یہ یقین اور اطمینان لیکر مروں کہ میرا ضمیر اور خدا گواہی دے رہا ہو کہ جناح نے اسلام سے خیانت اور غداری نہیں کی اور مسلمانوں کی آزادی، تنظیم اور مدافعت میں اپنا فرض ادا کر دیا۔
علم تلوار سے بھی زیادہ طاقتور ہے۔ اس لیے علم کو اپنے ملک میں بڑھائیں، کوئی آپ کو شکست نہیں دے سکتا۔
ہمیں تہذیب اور ثقافت کو کبھی ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے۔
بڑے سے بڑے اور چھوٹے سے چھوٹے، ہم سب مملکت کے ملازم اور خادم ہیں۔
کفایت شعاری ایک قومی دولت ہے۔
ہماری نجات کا راستہ صرف اور صرف اسوہء حسنہ ہے۔
اس سے بہتراور کوئی ذریعہ نجات نہیں ہو سکتاکہ صداقت کی خاطر شہید کی موت مر جائے۔