کراچی میں میں پی ٹی آئی نے بلاول ہاؤس کے اردگرد سکیورٹی کی وجہ سے بند کی گئی سڑکوں کیخلاف احتجاج کا پروگرام بنایا تو انتظامیہ کو ذرا عقل نہیں آئی کہ وہ اس احتجاج کو اسی طرح تحفظ دے جس طرح اس نے شیعوں کے چہلم کے جلوسوں کو تحفظ دیا۔ وہی ہوا جس کا ڈر تھا یعنی پی پی پی اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کے درمیان تصادم ہوا، پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور کئی لوگ زخمی ہو گئے۔ اگرا نتظامیہ چاہتی تو اس احتجاج کو طریقے سے نمٹا سکتی تھی۔ پی پی پی اور پی ٹی آئی کی قیادت سے مذاکرات کر کے اس احتجاج کو پرامن بنایا جا سکتا تھا۔
ویسے پی ٹی آئی کے مطالبات ناجائز نہیں تھے۔ یعنی بلاول ہاؤس کے ارد گرد سڑکوں کو بلاک کر کے عوام کو تکلیف دینا کوئی اچھا عمل نہیں ہے۔ اگر بلاول ہاؤس کے رہائشیوں کو اپنی حفاظت کی اتنی ہی فکر ہے تو وہ بلاول ہاؤس شہر سے باہر منتقل کر لیں اور عوام کی جان چھوڑیں۔ مگر نہیں کسی کو عوام کی تکالیف کا احساس ہی نہیں ہے۔