ہمارے نبی کی پیدائش کا دن آج منایا جا رہا ہے۔ ہر طرف روشنیاں ہی روشنیاں کی گئی ہیں۔ جھنڈیوں سے گلی اور بازار سجائے گئے ہیں۔
مگر
ہمارے حکمرانوں کو دیکھو وہ اس موقعے سے بھی سیاسی فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ نبی پاک کی شان میں نہیں بلکہ لوگوں کے غصے سے ڈر کر حکومت نے آج لوڈشیڈنگ نہیں کی۔ اگر ایک دن لوڈشیڈنگ کے بغیر گزر سکتا ہے اور وہ بھی جب بے تحاشا بجلی کا استعمال ہو رہا ہو تو پھر باقی دنوں میں لوڈشیڈنگ کیوں ختم نہیں کی جا سکتی؟
ہمارے نبی ﷺ جب حکمران تھے ان کا رہن سہن کیسا تھا اور ہمارے آج کے حکمرانوں کا رہن سہن کیسا ہے؟
ہمارے نبی ﷺ کا اپنی رعایا سے برتاؤ کیسا تھا اور ہمارے آج کے حکمرانوں کا برتاؤ کیسا ہے؟
اگر ہمارے حکمرانوں میں ذرا برابر بھی مسلمانی ہو تو وہ اسوہ حسنہ کو ضرور فالو کریں اور اپنے اچھے اعمال سے عوام کی فلاح و بہبود کا بندوبست کریں۔ مگر نہیں، ہمارے حکمران صرف نام کے مسلمان ہیں جو صرف اپنے بارے میں سوچتے ہیں۔ انہیں آخرت کی بجائے اپنے اہل و عیال کی فکر ہے۔ انہیں دوزخ کی آگ کا ڈر نہیں ہے وہ اپنے پیٹ کا دورخ بھر رہے ہیں۔
اے خدا اپنے پیارے نبی ﷺ کے صدقے ہمارے حکمرانوں کو نیک اور خلق خدا کے خادم بنا دے۔ آمین