عمران اور طاہرالقادری کے فائدے میں ہو گا اگر وہ وزیراعظم کے استعففیٰ کی ڈیمانڈ سے دستبردار ہو کر باقی مطالبات منوا کر دھرنے اب ختم کر دیں۔ اگر اب یہ بھی ممکن نہیں ہے تو پھر سیلاب کے بہانے ہی دھرنے ختم کر دیں کیونکہ اب دھرنوں کی بات آگے بڑھتے نظر نہیں آ رہی۔ دونوں کیلیے بہتری اسی میں ہے کہ وہ پسپا ہو کر دوبارہ صف بندی کریں اور اگلے مرحلے کا سوچیں۔
ان دونوں نے دھرنوں سے جو حاصل کرنا تھا ہمارے خیال میں حاصل کر لیا ہے۔ حکومت کو اس کی اوقات یاد دلا دی ہے اپنوں صفوں میں آستین کے سانپ پہچان لیے ہیں اور یہ بھی دیکھ لیا ہے کہ کتنی عوام ان کیساتھ ہے۔ اگر دونوں صاحبان سوچیں تو انہوں نے پاکستانی سیاست میں ایک تاریخ رقم کی ہے۔ انہوں نے کم از کم حکمرانوں کی کرپشن کو ننگا کیا ہے۔ میڈیا نے ان کا پیغام گھر گھر پہنچا کر ان کے دھرنوں میں شامل عوام کی کم تعداد کا تدارک کر دیا ہے۔