ہم سب کو روز سوشل میڈیا پر یہ پڑھنے اور سننے کا اتفاق ہوتا ہے کہ فلاں سنی ہے اور فلاں شیعہ۔ فلاں کے پچیھے نماز نہیں ہوتی اور فلاں فلاں کو نہیں مانتا۔
یہ ہم کیوں ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے میں لگے رہتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ دنیا میں مسلمانوں سے زیادہ کافر ہیں تو پھر مسلمان ایک دوسرے کے پیچھے کیوں پڑے ہوئے ہیں۔ کافروں سے پہلے کیوں نہیں نمٹتے۔ یہ سنی شیعہ وہابی کی تفریق نے مسلمانوں کا بیڑہ غرق کر رکھا ہے۔ پتہ نہیں وہ دن کب آئے گا جب دنیا میں صرف دو فرقے ہوں گے، مسلمان اور کافر!۔
مسلمانوں میں بہتر فرقے ہونے کی پیشین گوئی اس لیے نہیں کی گئی تھی کہ بہتر فرقے ضرور بناؤ بلکہ اس لیے کہ بہتر فرقے بنانے سے بچنا وگرنہ کافروں سے نمٹ نہیں سکو گے۔ مگر وہ مسلمان ہی کیا جو ہر بات کو الٹ نہ سمجھے۔ کسی مسلمان سے بات کر کے دیکھ لیں جو وہ کر رہا ہو گا وہی مسلمانی ہوگی باقی سب اس کی نظر میں کافر ہوں گے۔ یہاں تک کہ شرابی مسلمان نے بھی اس کا کہیں ناں کہیں سے جواز تلاش کر رکھا ہو گا کہ وہ بیشک شراب پیتا ہے مگر پھر بھی مسلمان ہے۔ مسلمانوں میں اختلافات کی سب سے بڑی وجہ تعلیم کی کمی ہے۔ تعلیم ہی دماغ کو وسیع کرتی ہے اور سوچنے سمجھنے کی صلاحیت دیتی ہے۔ مسلمانو تعلیم حاصل کرو تعلیم۔ جب تک آپس میں جھگڑتے رہو گے دشمن کو کچھ کرنے کی ضرورت نہیں ہو گی۔