ڈکٹیٹروں نے سب زیادہ ملک کو نقصان پہنچایا۔ اگر ملک میں جمہوریت رہتی تو آج پاکستان ترقی یافتہ ہوتا۔
ایوب نے مشرقی پاکستان کی علیحدگی کی بنیاد رکھی اور جنرل یحی نے مشرقی پاکستان کو علیحدہ کر دیا۔
ضیالحق نے مغربی دنیا کی جنگ لڑی، ملک میں خود کش حملوں اور کلاشنکوف کا کلچر متعارف کرایا۔ لسانی بنیادوں پر ایم کیو ایم بننے دیا۔ اسلامی نظام کے نفاذ کے چکر میں گیارہ سال مسلمانوں کے برباد کر گیا۔
مشرف نے افغانستان کی جنگ میں ہزاروں پاکستانیوں کو شہید کرایا اور ملک کو اربوں کھربوں روپے کا نقصان پہنچایا۔
یہ بھی حقیقت ہے کہ جمہوری دور بھی سو فیص ٹھیک نہیں تھے مگر ڈکٹیٹرشپ سے پھر بھی اچھے کہے جا سکتے ہیں۔