ہماری یہ سائٹ جسے ہم نے صرف اور صرف پاکستان اور اسلام کیلیے وقف کررکھا ہے جب سے زیادہ پڑھی جانے لگی ہے، اس پر تبصروں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔  ہمارے کچھ تبصرہ نگار ہماری نرمی کا فائد اٹھاتے ہوئے غلیظ زبان استعمال کرنے لگے ہیں۔

ابھی ہم نے ایک تصرہ نگار کے تبصرے سے ان کے غلیظ الفاظ ہٹائے تو انہوں نے ہمارا تعلق بھی ایک فرقے کیساتھ جوڑ دیا۔ 

اسی طرح کچھ تبصرہ نگار ہماری سائٹ کو چیٹ روم کی طرح استعمال کرنے کی کوشش میں ایک دوسرے کیخلاف الزام تراشی کرنے لگے ہیں۔ اس طرح ایک تو موضوع کی افادیت برقرار نہیں رہتی اور دوسرے اخلاقی پستی کا مظاہرہ کرنے والے تبصرے ہمارے تبصرہ نگاروں کے کردار کو داغ دار کردیتے ہیں جو ہمیں اچھا نہیں لگتا۔

یہ شکائت صرف ہمیں ہی نہیں ہے ہم جیسے بہت سارے دوسرے بلاگرز کو بھی ہے اور سب نے آہستہ آہستہ اپنے بلاگز کیلیے ایک ضابطہ اخلاق بنا لیا ہوا ہے۔ پاکستانیت ڈاٹ کام جو ایک سال میں اپنی کامیابی کی بلندیوں کو چھو رہی ہے اس مسئلے کا شکار ہے اور اس کے منتظم نے اس مسئلے سے نپٹنے کیلیے اپنے قارئین سے مدد کی اپیل کی ہے۔

اسلیے آج سے ہم وہ تبصرے جو اخلاقی معیار پر پورے نہیں اتریں گے، یا جن میں غلیظ زبان استعمال کی گئی ہوگی، یا جو فرقہ پرستی کو فروغ دے رہے ہوں گے یا جو موضوع سے ہٹ کر ہوں گے انہیں سرے سے مٹانے یا ان میں سے غلیظ الفاظ مٹانے کا اپنا حق استمال کرنا شروع کررہے ہیں۔ اگر تبصرہ نگار نے غلیظ زبان استعمال کرنا ترک نہ کی تو ہم ان کے تبصرے شائع کرنے پر بھی پابندی لگانے کا حق رکھتے ہیں۔

اپنے سلجھے ہوئے اور پاکستان اور اسلام سے مخلص قارئین سے گزارش ہے کہ وہ اس ضابطہ اخلاق کا خیال رکھں اور موضوع پر ہی صرف تبصرہ کریں۔ ایک دوسرے کیساتھ موضوع سے ہٹ کر بحث چھیڑنے کیلیے براہ مہربانی اس سائٹ کو استعمال نہ کریں تاکہ ہمارے قارئین ہماری سائٹ پر آنا نہ چھوڑ دیں۔

ہمیں امید ہے کہ ہمارے کردار کے پختہ قارئین ہماری اس کوشش میں مدد کریں گے۔