دو سال قبل بارہ مئی کو پیش آنے والے سانحے کا ذمہ دار ایم کیو ایم کو ٹھہرائے جانے کے یہی ثبوت کافی ہیں کہ

ٹی وی پر ایم کیو ایم کے کارکنان گولیاں چلاتے نظر آئے۔

صدر جنرل مشرف نے اس سانحے کو طاقت کا مظاہرہ قرار دیا۔

سب سے زیادہ اینٹی ایم کیو ایم لوگ مارے گئے۔

سانحے کی تحقیقات کرنے والے ججز کو ایم کیو ایم نے اوچھے ہتھکنڈے اپنا کر حراساں کیا اور ہجوم کی شکل میں بیانات ریکارڈ کرانے کچہری جانے لگے۔

بعد میں ایم کیو ایم کے حکومت میں ہونے کی وجہ سے پی سی او ججز نے عدالتی کاروائی کو گواہوں کی عدم موجودگی کی وجہ سے ختم کر دیا۔

بلاگز پر تبصروں اور ہمارے ایک سروے میں بھی قارئین نے ایم کیو ایم کو بارہ مئی کے سانحے کا ذمہ دار ٹھرایا۔

ایم کیو ایم کے موجودہ حکومت میں اتحادی ہونے کی وجہ سے بارہ مئی کے سانحے کی آزادانہ تفتیش نہیں ہو پا رہی۔