سنا ہے کھ صدر مشّرف نے يہوديوں کي سب سےبڑي تنظيم ورلڈ جيوش آرگنايزيشن سے خطاب کي دعوت قبول کرلي ہے۔ آرگنايزيشن کے صدر نے بتايا کہ دعوت دينے سے قبل انہوں نے صدر بش سے مشورہ کيا تھا۔
اب سوچنے والي بات ہے کہ صدر اپني تقرير ميں کيا ارشاد فرماييں گے۔ لگتا يہي ہے کہ وہ سابقہ صدور سے دو ہاتھ آگے نکليں گے اور اپني نوکري پکي کرنے کے چکر ميںاور روشن خيالي کے زعم ميں يہوديوں کي جي بھر کے تعريف کريں گے اور جہاد کو برا بھلا کہيں گے۔ ان کاہي نھيں پوري دنيا کا خيال ہے کہ اب اگر امريکہ ورلڈ پاور ہے تو ورلڈ پاور کي جان يہوديوں کي مٹھي ميں ہے۔ اس طرح براہ راست ان کي نوکري کي ڈور يہوديوں کے ہاتھ ميں ہے۔ ايک دفعہ يہ روايت پڑ گيي تو پھر ہر سال ھمارے صدور کو يہوديوں کي چمچہ گيري کرني پڑا کرے گي۔
اگر صدر پکّے اور سچّے مسلمان ہويے تو پھر ان کي تقرير اس طرح کي ہوگي۔
پيارے يہوديو
اگر آپ کے ساتھ پہلے ظلم ہويے ہيں تو اب مسلمانوں پر بھي ويسے ہي ظلم ھو رہے ہيں۔ اگر آپ کے لاکھوں لوگ جنگ عظيم دوم ميں قتل ہويے تو اب مسلمان بھي ہزاروں کي تعداد ميں قتل ہو رہے ہيں۔ اگر تمہارا خيال ہے کہ ہٹلر نے تم پر ظلم کيا تو اب مسلمانوں کا خيال ہے کہ يہودی مسلمانوں کے قتل کے ذمّہ دار ہيں۔ اب دنيا ميں تب ہي امن ہو سکتا ہے ک اگر مسلمان يہوديوں کي پاور کو تسليم کر ليں تو پھر يہودي بہي مسلمانوں کا قتل عام بند کر ديں اور مسلمانوں کو ايک حقيقت کے طور پر تسليم کر ليں ۔ مسلمان سمجھتے ہيں کہ يہوديوں کے ساتھ تب ہي بہتر تعلقات استوار ہوں گے جب وہ مسلمانوں کے خلاف سازشيں بند کر ديںگے۔ يہودي فلسطين کي زمين سے دستبردار ہو جاييں اور امريکہ کو سمجھاييں کہ وہ مسلمانوں کے خلاف کاروايياں بند کر دے۔يہي ہم سب کے مفاد ميں ہے۔
ہميں نہيں لگتا کہ صدر ميں اتني ہمّت ہو کہ وہ يہوديوں کے روبرو اس طرح کي باتيں کر سکيں ۔ وہ تو کہيں گے کہ دہشت گردي ظلم ہے اور مسلمانوں کو جہاد سے توبہ کر ليني چاہيے۔ مسلمانوں کواسلام کو چھوڑ کر سيکولر ہو جانا چاہيے اسي ميں ان کي عافيت ہے۔ يہوديوں کے ساتھ ہٹلر نے ظلم کيا اور ساري دنيا کے مسلمانوں کو يہوديوں کے ساتھ يکجہتي کا مظاہرہ کرتے ہويے ان کے ساتھ ہونے والے ظلم کا دن منانا چاہيے۔ ہم سب اہل کتاب ہيں اور ہميں مل جل کر رہنا چاہيےاور دوغلہ پن ترک کر دينا چاہيے۔
ہميں دعا کرني چاہيے کہ خدا ہمارے صدر کو سچ کہنے کي توفيق عطا فرمايے اور صرف روشن خيال نہيں بلکہ باعمل مسلمان بنايے۔
5 users commented in " صدرمشّرف کا يہوديوں سے خطاب کيسا ہونا چاہيے "
Follow-up comment rss or Leave a TrackbackHI.. one little piece of advice.. you have your own server to fight spam it is better to swich to wordpress instead of blogger software… Or instead of using blogger default commenting system make your server based comment form and then you may have much better control over comments 🙂
w/salam
آپ کو یہودیوں سے کیا خار ہے؟
سوال پوچھنے والے کو اپنی شناخت ظاہر کرنا چاہیئے ۔ خار یہودیوں سے نہیں صیہونیوں سے ہے
آپ کو صیہونی کا لفظ پوری پوسٹ میں کہیں نظر آیا؟ بار بار یہودی لکھا ہے۔
بحثيت مجموعی آپ نے صحيح لکھا ھے اقبال نے کھا تھا
فرنگ کی رگ جاں پنجھ يہود ميں ھے
Leave A Reply