ہمارے آقا اور رول ماڈل يورپي اور امريکي ہرسال کے آغاز پر کچھ ايسا نيا کرنے کا عہد کرتے ہيں جس کي وجہ سے ان کي زندگي مزيد بہتر ہوسکے اور اسے وہ نيو ايئر ريزوليوشن کا نام ديتے ہيں۔ جنرل صدر پرويز مشرف صاحب کو چونکہ صرف اپنے لۓ ہي نہيں بلکہ سولہ کروڑ عوام کيلۓ نيوايئر ريزوليوشن چننے ہيں اسلۓ ان کے نيو ايئر ريزوليوشن ايک سے زيادہ ہوں گے اور وہ کچھ اسطرح ہوسکتے ہيں۔

١۔ خود کو انہي اسمبليوں سے دوبارہ صدر منتخب کروانا

٢۔ اپنے آقاؤں کے کہنے پر نئ تعليمي پاليسي کا نفاذ جس سے قوم مصر، ترکي، مراکش اور اردن جيسے مسلمان ملکوں کي طرح خوابِ غفلت ميں سوجاۓ اور اس کے پنپنے کي خواہش مرجاۓ

٣۔وعدے کے باوجود روپے کي قيمت ڈالر کے مقابلے ميں اچانک گھٹا دينا

٤۔ ايسے ھتھکنڈے استعمال کرتے رہنا جن کي وجہ سے حزبِ اختلاف ميں پھوٹ پڑي رہے

٥۔ پاکستان ميں موبائل فون کي چوريوں کو نہ روک کر اس صنعت کو مزيد منافع بخش بنانا

٦۔ ايسے صفاف شفاف اليکشن کي پلاننگ کرنا جس ميں مسلم ليگ ق جيت جاۓ

٧۔ ايجنسيوں کو لوگوں کو غائب کرتے رہنے کي اجازت ديۓ رکھنا

٨۔ ايران سے گيس کا سودا التوا ميں ڈال کر اپنے آقاؤں کو خوش رکھنا بيشک قوم توانائي کے بحران کا شکار ہوجاۓ

٩۔ بجلي کي لوڈشيڈنگ کي وجہ سے ملک ميں ہفتہ وار دو چھٹيوں کا اعلان کرنا

١٠۔ بلوچيوں کيخلاف کاروائياں جاري رکھ کر بلوچستان کي عليحدگي کي بنياد کو مزيد پختہ کرنا