کچھ دنوں سے چیف جسٹس سپریم کورٹ کیخلاف جو سازش تیار ہو رہی تھی اس پر آج پاکستان کے امیرترین بزنس مین ملک ریاض نے پریس کانفرنس کر کے مہر ثبت کر دی۔ حیرانی اس بات پر ہے کہ ملک ریاض نے سپریم کورٹ میں بیان دینے کی بجائے پریس کانفرنس کیوں کی ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا سپریم کورٹ ملک ریاض پر توہین عدالت کا نوٹس بھیجتی ہے کہ نہیں۔

ملک ریاض نے براہ راست چیف جسٹس پر کوئی الزام نہیں لگایا لیکن کہا کہ سپریم کورٹ کو ڈان کنٹرول کر رہا ہے اور ڈان چیف جسٹس سپریم کورٹ کے بیٹے ارسلان افتخار ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا ایک آدمی سپریم کورٹ کے درجن سے زیادہ ججز کو کنٹرول کر سکتا ہے۔

ہمارے خیال میں ملک ریاض کو چیف جسٹس سپریم کورٹ کیخلاف استمعال کیا جا رہا ہے۔ اور اس کو استعمال کرنے والے حکمران، خفیہ ایجینسیاں اور پاکستان مخالف قوتیں ہو سکتی ہیں۔ ملک ریاض نے جو جنگ چیف جسٹس سپریم کورٹ کیخلاف شروع کی ہے اس کا انہیں نقصان ہی ہو گا۔ فائدہ اگر ہوا تو سپریم کورٹ کو ہو گا مگر ملک ریاض نے جو گند اچھالا ہے اس میں کئی لوگوں کے کپڑے میلے ہو سکتے ہیں۔ خدا کرے سپریم کورٹ اس سازش سے باوقار طریقے سے سرخرو ہو اور اس کو خراب کرنے والے خود خراب ہوں۔