جعلی ڈگری ہولڈرز کو جس طرح چند دنوں میں سزائیں دے کر انتخابی عمل سے باہر کر دیا گیا ہے اسی طرح سابق ڈکٹیٹر اور قانون شکن پرویز مشرف کے کسی ایک مضبوط کیس کا جلد فیصلہ کر کے انہیں بھی انتخابی عمل سے باہر کر دینا چاہیے۔ کیا ہماری سپریم کورٹ جسے پرویز مشرف نے تنگ کیا اس کارخیر کا بیڑہ اٹھا سکتی ہے۔ کیا ہماری عبوری حکومت میں اتنی ہمت ہے کہ وہ پرویز مشرف کے کیسوں کو روزانہ کی بنیاد پر سن کر انہیں انتخابی عمل سے باہر کر سکے۔ کیا ہماری فوج میں اتنا دم ہے کہ وہ پرویز مشرف کی ہمایت سے ہاتھ کھینچ چلے۔ ان سوالوں کا جواب اگلے ایک ماہ میں مل جائے گا۔