مسلم لیگ ن جبکہ اب حکومت بنانے جا رہی ہے تو خودغرض سیاستدان جوک در جوک مسلم لیگ ن میں داخل ہو رہے ہیں۔ کل ظفراللہ جمالی کی مسلم لیگ اور آج ارباب رحیم کی مسلم لیگ نے مسلم لیگ ن میں ضم کر لیا ہے۔ یہ دونوں سیاستدان میاں برادران کے خلاف رہے اور جم کر میاں براداران کی عزیتوں میں اضافہ کیا۔ آزاد اراکین کی اکثریت بھی مسلم لیگ ن میں شامل ہو چکی ہے۔ نہ میاں برادران کو شرم آ رہی ہے اپنے دشمنوں کو گلے لگانے میں اور نہ دشمنوں کو شرم آ رہی ہے میاں برادران کیساتھ شامل ہونے میں۔اب کثر رہ جاتی ہے چوہدری برادران کی مسلم لیگ ق کی۔ اگر زرداری کی مفاہمت کی روایت کو میاں برادران اسی طرح آگے بڑھاتے رہے تو وہ دن دور نہیں جب مسلم لیگ ق اور ایم کیو ایم بھی مسلم لیگ ن کی اتحادی بن جائیں گی۔
غیرت تو مسلمان سیاستدانوں میں بالکل ختم ہو چکی ہے۔ سب کچھ بھول کر حکومت میں شامل ہو جاتے ہیں۔ اس مفاہمت کی نام نحاد روایت کو ختم کرنا ہو گا۔ الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ وہ ایسا قانون بنائے کہ آزاد اراکین کو انتخاب لڑنے ہی نہ دیا جائے۔ سیاسی جماعتوں کی تعداد کو کم کرنے کی جستجو کی جائے۔ بے غیرتوں کیلیے تو سپیشل قانون بنانا چاہیے تا کہ وہ عبت کا نشان بنیں۔