سانحہ راولپنڈی کے بعد لگتا ہے حکومت نے سوچا کہ لوگوں کی توجہ ہٹانے کیلیے مشرف کا شوشہ چھوڑ دیا جائے۔ یہ بھی سنا ہے کہ علمائے اکرام نے سانحہ راولپنڈی کے بعد حکومت پر اتنا دباؤ ڈالا کہ وہ مشرف کیخلاف آرٹیکل 6 توڑنے کی کاروائی کرنے کیلیے مجبور ہو گئے۔
حقیقت میں کبھی ایسا نہیں ہو گا کہ مشرف کو غداری میں سزا ہو گی۔ آج تک آرمی کے کسی غیرقانونی فیصلے پر کسی جنرل کو سزا نہیں ہوئی تو پھر مشرف کو کیسے ہو گی۔ یہ صرف اور صرف سانحہ راولپنڈی کے غصے کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش ہے۔ ویسے ہم حکومت کی اس کوشش کی داد دیتے ہیں کہ اس نے فرقہ واریت سے توجہ ہٹانے کیلیے مشرف کو قربانی کا بکرا بنایا ہے۔
ہو گا کچھ بھی نہیں۔ نہ مشرف کو غداری کے مقدمے میں سزا ہو گی اور نہ سانحہ راولپنڈی کے متاثرین کی داد رسی۔ لیکن حکومت ایک بات بھول رہی ہے۔ اس دفعہ لگتا ہے سانحہ راولپنڈی کے متاثرین لال مسجد کے سانحہ کی طرح خاموش نہیں رہیں گے۔ اگر حکومت نے سانحہ راولپنڈی کے ذمہ داروں کو جلد سزا نہ دی تو پھر ملک میں فرقہ واریت پھیلنے کا امکان بہت زیادہ ہے۔