آجکل کراچی میں رینجرز کرپٹ افسروں کی گرفتاریوں میں مصروف ہے۔ سوچنے والی بات ہے کہ کیا پرپشن صرف حزبِ اختلاف کے لوگ ہی کرتے ہیں۔ لگتا نہیں کبھی ہم نے سنا ہو کہ حکومت نے اپنے ہی کسی ممبر پارلیمنٹ یا افسر کو کرپشن میں پکڑ کر سزا دی ہو۔ نیب نے ہمیشہ سابقہ حکمرانوں پر ہی ہاتھ ڈالا ہے کبھی موجودہ حکمرانوں کی کرپشن نہیں پکڑی۔ زرداری اور میاں برادران شائد آپس میں معاہدے کی وجہ ساس دفعہ سابقہ حکمران کرپشن کی پکڑ دھکڑ سے بچے ہوئی ہیں۔ جمہوری حکومت اس طرح اپنے پانچ سال تو پورے کر لے گی مگر اس سے فائدہ جمہوریت کو کم اور کرپٹ حکمرانوں کو زیادہ ہو گا۔
کیا کوئی جانتا ہے کہ کرپشن میں اب تک کتنے لوگوں کو سزا ہو چکی ہے؟ پاکستان کی پوری تاریخ میں اب تک شائد ایک آدھ کرپٹ آدمی کو سزا ہوئی ہو گی۔