پاکستان پر جو ٨ اکتوبر کو زلزلہ کي شکل ميں قدرتي آفت ٹوٹي ہے اس پر پاکستانيوں کي ہي نہيں ساري دنيا کي آنکھيں اشکبار ہوئي ہيں اور ہر طرف سے مالي امداد توقع سے بڑھ کر آنا شروع ہو گئ ہے۔ مدد کرنے والوں کي نامکمل لسٹ ادھر درج ہے جس سے پتہ چلے گا کہ ہم ضرورت پڑنے پر کس طرح مددکرنے کيلۓ ايک دوسرے سےبازي لے جانے کي کوشش کرتے ہيں۔
١۔ پاکستان کے غيّور عوام
٢۔ صدِپاکستان کي فيملي
٣- وزيرِاعظم
٤- ايم کيو ايم کے الطاف حسين
٥۔ ايم ايم اےکے قاضي حسين احمد
٦۔ پيپلزپارٹي کي بے نظير بھٹو
٧- چاروں صوبوں کے گورنر اور وزيرِاعلي
٨۔ سينٹير
٩۔ قومي اور صوبائي اسمبلي کے ارکان
١٠- کراچي ڈيفينس ہاؤسنگ سوسائيٹي
١١۔جامعہ کراچي
١٢۔سوئي سدرن گيس کمپني
١٣۔سول ايوي ايشن اتھارٹي
١٤۔پي ٹي سي ايل
١٥۔مسلم کمرشل بنک
١٦۔ او جي ڈي سي
١٧۔پاکستان سپورٹس بورڈ
١٨۔ پاک عرب ريفائنري لميٹڈ
١٩۔وزارتِ ريلوے
٢٠۔سابق کراچي مئير نعمت اللہ
٢١۔ مسلم ليگ کے شجاعت حسين
٢٢- سرکاري مسلم ليگ
٢٣۔جناح ہسپتال لاہور
٢٤- سول ہسپتال لاہور
٢٥۔ امير ترين ايشائي لي کاشنگ
٢٦۔سابق وزيراعظم نواز شريف
٢٧۔ دنيا کے سارے مسلم اور غير مسلم ممالک
٢٨۔ پاکستان کے سارے ٹي وی چينل
٢٩۔جنگ اخبارکا ايم کے آر فنڈ
يہ صرف نامکمل لسٹ ہے اور يہ سلسلہ ابھي چل رہا ہے۔ ہميں اميد ہے حکومت کے پاس اتني امداد اکٹھي ہو جاۓ گي کہ اسےامداد سنبھالنا مشکل ہو جاۓ گا۔
ہماري خواہش کا احترام کرتے ہوۓ حکومت نے زلزلہ کے متاثرين کے لۓ نئ وزارت تو نہيں مگر اس کي طرح کافيڈرل ريليف کميشن قائم کيا ہے اور اس کا سربراہ حسبِ توقع ايک جنرل کو بنايا ہے۔ اميد ہے يہ جنرل صاحب نيک نامي سے کام ليتے ہوۓ ايک پيسہ بھي خرد برد نہيں ہونے ديں گے اور زلزلہ زدگان کي امانت ان تک ايمانداري سے پہنچائيں گے۔