16 دسمبر 1971 کو مشرقي پاکستان ہم سے جدا ہوا اور ہم نے اسے 1974 ميں تسليم کرليا۔ اس کےبعد ہم بھول ہي گۓ کہ بنگلہ ديش کبھي پاکستان کا حصہ تھا۔ نہ کسي نے مڑ کر بچھڑے بھائيوں کي خبر لي اور نہ ہي پرانے زخم سينے کي کسي نے کوشش کي۔ اس کے […]
16 دسمبر 1971 کو مشرقي پاکستان ہم سے جدا ہوا اور ہم نے اسے 1974 ميں تسليم کرليا۔ اس کےبعد ہم بھول ہي گۓ کہ بنگلہ ديش کبھي پاکستان کا حصہ تھا۔ نہ کسي نے مڑ کر بچھڑے بھائيوں کي خبر لي اور نہ ہي پرانے زخم سينے کي کسي نے کوشش کي۔ اس کے […]
نیوکلیائی دنیا – حصہ دوئم 911 کے بعد ہم پر ہمارے ایٹمی اور میزائل اسلحے کے بارے میں امریکہ کی طرف سے بہت زیادہ دباؤ آیا۔ امریکیوں کے دو خدشات تھے۔ اول، یہ کہ اس وقت تک وہ میری حکومت کے استحکام کے بارے میں مطمٔن نہیں تھے اور انہیں اس بات کا انتہائی خوف […]
نیوکلیاتی دنیا – حصہ اول جنوبی ايشیا دنیا کا وہ خطہ ہے، جہاں نیوکلیائی جنگ کا شعلہ بھڑک سکتا ہے۔ سرد جنگ ختم ہونے سے پہلے ہزاروں نیوکلیائی ہتھیاروں سے مسلح سوویت یونین اور امریکہ کی رقابت نے تمام دنیا کو متفکر کر رکھا تھا۔ جب یہ دونوں ملک تلواریں لہراتے تھے۔ جیسے کہ کیوبا […]
مزہب اور دہشت گردی – ایک تجزیہ ايک مرتبہ رات کی خاموشی میں، اپنے گھر کی لائبریری میں بيٹھا، میں ان خیالات میں گم ہوجاتا ہوں کہ پاکستان کو کیا ہوگیا ہے؟ ہماری قومی اقدار میں خرابیوں کی کیا وجوہات ہیں؟ ایک وقت تھا کہ کبھی کبھار ہونے والے شیعہ، سنی اختلافات کے علاوہ ہم مکمل […]
ورلڈ بنک نے پاکستان کی معشیت کا تجزیہ کرتے ہوۓ حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنی کرنسی کی قدر میں کمی کرے تاکہ حکومت اپنے تجارتی خسارے پر کنٹرول کرسکے۔ حکومت کا تجارتی خسارہ پچھلے سات سالوں میں بڑھ کر 12000 ملین ڈالر کی خطرناک حد تک پہنچ چکا ہے۔ یہ خسارہ پچھلے […]
القاعدہ، پہاڑوں میں اس باب میں پرویز صاحب نے اپنے قبائلی علاقوں یعنی فاٹا کی ساخت اور پھر بعد ميں وہاں پر القاعدہ کیخلاف کاروائیوں کا ذکر کیا ہے۔ پرویز صاحب نے تین بڑی کاروائیوں کو ذرا تفصیل سے بیان کیا ہے۔ انہوں اپنے اتحادی امریکہ کی طرف سے تکنیکی امداد بشمول رات کو اڑنےوالے ہیلی کاپٹروں […]
ایم ایم اے والوں نے حقوقِ نسواں بل کی بحث کے دوران پتہ نہیں کس زعم میںآ کر یہ اعلان کردیا کہ اگر یہ بل اسمبلی سے پاس کرا لیا گیا تو وہ استعفے دے دیں گے۔ ان عقل کے کچوں کو يہ معلوم نہيں تھا کہ حکومت کي اسمبلي ميں اکثريت ہے اور عوام چين کي نيند سورہے […]
گھراؤ اس باب میں جو لمبی چوڑی تفصیل بیان کی گئ ہے اس کا مختصر خاکہ کچھ اس طرح بنتا ہے۔ ان حملوں کی تحقیق راولپنڈی کے کورکمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اشفاق پرویز کیانی کے سپرد کی گئ۔ یہاں پر بھی مختلف خفیہ ایجنسیوں کے درمیان معلومات کا تبادلہ نہیں کیا جاتا اور ہر ایجنسی کریڈٹ لینے […]
تعاقب 911 کے فوراً بعد جب القاعدہ کے بہت سے کارکن افغانستان سے بھاگ کر اور سرحد پار کرکے پاکستان میں آۓ، تب سے ہم ان کے ساتھ چوہے بلی کا کھیل کھیل رہے ہیں۔ ان میں سب سے بڑا اسامہ بن لادن ہے، جو اس کتاب کے لکھنے کے وقت تک آزاد ہے لیکن […]
پاکستان دہشتگردی کی لپیٹ میں امریکہ ہی صرف 911 کا شکار نہیں تھا بلکہ پاکستان پر اس کا اثر مختلف انداز سے ہوا لیکن اتنا ہی سنگین تھا اور ہم اس کے نتائج اب تک بھگت رہے ہیں۔ کسی اور ملک کو اتنی مختلف سمتوں سے، اتنے خطرات کا سامنا نہیں کرپڑا۔ ہم نے امریکہ کا ساتھ دیا اور دہشت گردی کی مخالفت […]
پچھلے دنوں اخبارات میں ناظم میاں جاوید کی عیاشیوں کے چرچے ہوۓ اور ہم نے بھی اس پر “حدود آرڈینینس اور ناظم میاں جاوید” کے عنوان کے تحت لکھا تھا۔ اس کےبعد اخبارات کی اطلاعات کے مطابق خفیہ اداروں نے اس مقام کی تصویریں بھی بنائیں جہاں یہ عیاشی کا کھیل کھیلا گیا۔ مگر بعد میں حکومت نے کونسا […]
ویسٹ انڈیز کیخلاف تیسرا ٹیسٹ جیتنے کے بعد جب انعامات بانٹنے کی باری آئی تو سارے انعامات کا حقدار نومسلم کرکٹر محمد یوسف قرار پایا سواۓ سیریز جیتنے کی ٹرافی کے جو انضمام الحق نے بطورِ کپتان وصول کی۔ محمد یوسف سے جب رمیز راجہ نے پوچھا کہ ان کی کارکردگی میں بہتری کی سب […]
عمر اور اسامہ – حصہ سوئم دوسرا تورا بورا کے پہاڑوں کا مشہور بھگوڑا صاف ظاہر ہے اسامہ بن لادن ہے۔ اگرچہ دنیا اسامہ کے ملا عمر کی بنسبت زیادہ جانتی ہے مگر یہاں پر لازمی ہے کہ اسامہ کے ماضی سے مزید پردہ اٹھایا جاۓ۔ روس کے افغانستان پر قبضہ کرنے کے بعد امریکہ […]