ہمارے ہاں جب کوئي چھوٹا بچہ بڑے بوڑھوں والي بات کرے تو اس کےبارے ميں کہتے ہيں کہ اس کے پيٹ ميں داڑھي اٌگي ہوئي ہے۔ يہ محاورہ ہمارے ايک بھتيجے فہد پر صادق آتا ہے۔ اس کي عمر تو صرف چھ سال ہے مگر باتوں ميں بڑے بڑوں کو مات دے جاتا ہے۔

ايک سال قبل جب وہ ہمارے گھر آيا تو گھر ميں بہت اودھم مچا رہا تھا۔ ہم نے اسے ڈانٹا تاکہ آرام سے بيٹھ جاۓ۔ بعد ميں اس نے ہمارے بيٹے سے شکائت کي کہ ذکي تمہارے ڈيڈي بہت مِين يعني کمنيے ہيں جو اس طرح مجھے ڈانٹا ہے۔ جب ہم نے سنا تو اسے تنگ کرنے کيلۓ ہم نے پوچھا کہ ايسا کيوں کہا اور ساتھ ہي حکم ديا کہ ہمارے گھر سے باہر نکل جاؤ۔ فہد جھٹ سے بول پڑا “انکل ميں تو مزاق کررہا تھا” يہ سننا تھا کہ ہماري ہنسي نکل گئ۔

ابھي دو دن قبل ہم گھر واپس آرہے تھے اور فہد ہماري وين ميں سفر کررہا تھا جب کہ اس کے ابو اپني جيپ پر ہمارے پيچھے آرہے تھے۔ ايک دفعہ انہوں نے اپني جيپ ہماري وين کے ساتھ سائيڈ پر لگا دي مگر ٹريفک کي وجہ سے انہيں پھر پيچھے ہونا پڑا۔ ہمارا بيٹا جھٹ بول پڑا کہ ديکھو فہد تمہارے ابو ريس ہار گۓ۔ فہر کہنے لگا کہ انکل نے قانون شکني کرتے ہوۓ اوور سپيڈنگ کي ہے اسلۓ ميرے ابو پيچھے رہ گۓ۔ يہ سن کر ہم سارے لوٹ پوٹ ہو گۓ۔

ايک دن فہد کا سکول ميں دل نہيں لگ رہا تھا۔ اس نے شور مچانا شروع کرديا کہ اسے کے دل ميں درد ہورہا ہے۔ اس کي ماں اس کو گھر لے آئي مگر اس کي چيخ و پکار کم نہ ہوئي۔ اس کے ابو نے ہسپتال سے ايمبولينس بلا لي۔ مکمل چيک اپ کے بعد پتہ چلا کہ اس کا دل بالکل ٹھيک ہے۔ جب ہماري اس سے ملاقات ہوئي تو ہم نے چھيڑنے کے انداز ميں اس سے پوچھا ‘ فہد کيا تمہيں دل کا دورہ پڑا تھا” فہد کہنے لگا کہ ہاں انکل تقريبأ دورہ پڑ ہي گيا تھا۔ يہ سن کر ہماري ہنسي نکل گئ

اسي طرح ابھي چند دن کي بات ہے فہد اپنے ابو سے پوچھنےلگا کہ لوگ شادي کب کرتے ہيں۔ اس کے ابو نے جواب ديا جب لوگ باشعور ہوجاتے ہيں تو پھر شادي کرتے ہيں۔ فہد چھٹ سے بولا ابو ميں بھي تو باشعور ہوں۔ پھر ميں کيوں شادي نہيں کرسکتا۔

پچھلي گرميوں ميں ايک صاحب کي فہد کے گھر دعوت تھي۔ فہد ان سے بہت بڑھ چڑھ کر باتيں کر رہا تھا۔ ان صاحب نے فہد کے ابو سے کہا کہ ماشآاللہ آپ کا بيٹا بڑا چالاک ہے۔ فہد کے ابونے جواب ديا کہ ٹھيک ہے مگر اتنا بھي چالاک نہيں ہونا چاہۓ۔ جب وہ صاحب جانے لگے تو  انہوں نے تنگ کرنے کيلۓ فہد سے کہا کہ ہم آپ کو ساتھ لے جانے لگے ہيں۔ فہد نہيں مانا۔ جب انہوں نے اس کو پکڑ کر ساتھ لے جانے کي کوشش کي تو فہد جھٹ بول پڑا کہ ميرے بدلے ميں ميرے ابو کو لے جائيں۔ يہ سنتے ہي سب کا ہنس ہنس کے برا حال ہوگيا۔  تب فہد کے ابو کہنے لگے کہ ميں نہ کہ رہا تھا کہ بچہ چالاک ہو مگر اتنا بھي نہيں۔