جنگ کی خبر کے مطابق راولپنڈی بورڈ کے میٹرک کے امتحان میں اڈیالہ جیل کے ایک قیدی نے جنرل گروپ میں دوسری پوزیشن حاصل کی ہے۔ ایک اور خبر کے مطابق وزیراعلی شہباز شریف میٹرک میں نمایاں پوزیشن لینے والے طلباوطالبات میں انعامت تقسیم کریں گے۔ ہم شہباز شریف سے یہ گزارش کریں گے کہ وہ اس قیدی کو نہ صرف تقریب میں بلا کر انعام دیں بلکہ اس کے کیس کو ہنگامی بنیادوں پر نمٹانے کا حکم دیں تا کہ یہ ہونہار قیدی تعلیم کو جاری رکھ سکے۔ اگر اس کا جرم بہت بڑا نہیں ہے تو اسے انعام میں دی جانے والی رقم کیساتھ ساتھ بری کرنے کا تحفہ دینا بھی بہت بڑا احسان ہو گا۔

میٹیا کو بھی چاہیے کہ وہ اس قیدی کو خبروں میں نمایاں جگہ دے تا کہ ایک طرف تعلیم کی اہمیت اجاگر ہو اور دوسری طرف نوجوانوں میں کچھ کرنے کی جستجو کی پیدا ہو۔ سچ ہے اگر آدمی کچھ کرنا چاہے تو پھر وہ راستے کی تمام رکاوٹیں ہٹاتا جائے گا اور اگر آدمی کچھ نہ کرنا چاہے تو پھر وہ سارا الزام پیپر چیک کرنے والے پر لگا کر خود کو بری الذمہ قرار دے دے گا اور اس کے والدین اس کی باتوں میں آ کر اس کے پرچے دوبارہ چیک کرانے کے چکر میں وقت ضائع کرتے رہیں گے۔

اگر ایک قیدی جیل کی کوٹھڑی میں جہاں بجلی کیا پنکھے تک کی سہولت نہیں ہو گی پڑھ کر پوزیشن لے سکتا ہے تو پھر آزاد فضا میں سانس لینے والے ان طالبعلموں کے سارے بہانے جھوٹے پڑ جائیں گے جو فیل ہونے کے بعد طرح طرح کے بہانے گھڑ کر والدین کو بیوقوف بنا رہے ہوں گے۔