ستمبر گيارہ کے بعد تو کوئي مہينہ اور سال ايسا نہیں گزرتا جس ميں اس واقعے کودوبارہ سے زندہ کرنے کي کوشش نہ کي گئ ہو۔ اب برطانيہ کے تازہ انکشاف نے دہشت گردي، انتہا پسندي اور بقول صدر بش اسلامي فاشزم کو ايک نئ ہوا دے دي ہے۔ اب پھر ائرپورٹوں پر لمبي لائييں لگيں گي اور بارڈروں پر سخت چيکنگ ہوگي۔ مارے تو بيچارے ہم جيسے سيدھے سادے لوگ جائيں گے۔ کچھ واقعات عقل سے ماورا ہوتے ہيں آپ لاکھ کوشش کريں آپ کے پلے کچھ نہيں پڑتا کہ کيوں اور کيسے ہوا۔ انہي واقعات ميں ايک ستمبر اليون کا واقعہ ہے۔ وہ لوگ کون تھے ان کے پيچھے اصل لوگ کون تھے جنہوں نے واقعي فائدہ اٹتھايا اوران کا ٹارگٹ کيا تھا۔ ان جيسے واقعات ميں گندم کے ساتھ گہيوں بھي پس جاتا ہے۔ اب بھي يہي کہا جارہا ہے کہ جتنے لوگ گرفتار ہوۓ ہيں وہ سب مجرم نہيں بلکہ کئ تو صرف تفتيش کيلۓ پکڑے ہيں۔ مسلامنوں کو پھر نسل پرستي کا سامنا کرنا پڑے گا اور ان کا باہر نکلنا عزب سے کم نہيں ہوگا۔
اس لندن کي دہشت گردي کي سازش کي وجہ سے صدر بش کو دوبارہ اس جنگ کو اسلامي فاشست کے خلاف جنگ کہنا پڑا ہے۔ ہم نے کافي تحقيق کي ار پتہ يہ چلا ہے کہ فاشزم کي تاريخ بہت پراني ہے۔ يہ ان لوگوں کو کہا جاتا ہے جو اپنا ٹارگٹ حاصل کرنےکيلۓ کچھ بھي کرنے کو تيار ہوجاتے ہیں۔ ان کا گروہ جمہوريت کے خلاف ہوتا ہے اور سب کو اپني مرضي پر چلنے کيلۓ مجبورکرتا ہے۔ اسلۓ ہمارے خيال ميں فاشزم کا اسلام کيساتھ کوئي جوڑ نہيں بنتا۔ اسلام ايک مکمل مزہب ہے اور اس ميں دہشت گردي کي کوئي گنجائش نہيں ہے۔
ايک اور بات يہ ہے کہ ابھي ايک روز قبل ستمبر اليون کي فلم امريکہ ميں ريليز ہوئي ہے۔ فلم ميکر کي تو اس سازش کے بعد چاندي ہوگئ ہوگي۔
ابھي ہم ايک دو روز ميں سفر پر روانہ ہورہے ہيں مگر آج سے ہي يہ فکر کھاۓ جارہي ہے کہ پتہ نہيں ائرپورٹ پر کس طرح کا سلوک ہوگا اور ہم سفر جاري بھي رکھ پائيں گے يا نہيں۔ ہمارے سفر کا روٹ بھي وہي ہے جس پر سختي زيادہ ہے۔
اللہ ہم سب کو اپني امان ميں رکھے اور ان سازشوں کو بے نقاب کرے۔ ہماري يہ بھي دعا ہے کہ اللہ اصل سازشيوں کو سزا دے اور بے گناہوں کي مشکالت دور کرے۔
1 user commented in " اس عزاب سے کب جان چھوٹے گي؟ "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackبی بی سی نے ناموں کی جو لسٹ دی ہے اس کے مطابق ایک شخص کی تاریخ پیدائش 1970 ہے یعنی اس کو پوری طرح بالغ نظر قرار دیا جاسکتا ہے، باقی سب لوگ کم عمر ہیں، ایسے لوگوں کو ٹریپ کرنا اور اپنے مقصد کے لیے استعمال کرنا بہت آسان ہوتا ہے۔
میرا نقطہ نظر یہ ہے کہ اس کے پیچھے یہودی سوچ کارفرما ہے اور بڑے ہی ماہرانہ انداز میں مسلمانوں اور عیسائیوں کو آپس میں لڑایا جارہا ہے۔
Leave A Reply