پچھلے کچھ عرصے سے پاکستانی حکمران جگہ جگہ امریکہ سے اپنے چند مطالبات دہرا رہے ہیں۔ حالانکہ ہمارے حکمران جانتے ہیں کہ ان کے مطالبات منظور نہیں ہوں گے پھر بھی وہ عوام کی اشک شوئی کیلیے ان مطالبات کو دہراتے رہتے ہیں۔ حیرانی اس بات پر ہے کہ یہ مطالبات زبانی کلامی سے آگے نہیں بڑھ پائے یعنی نہ تو ان مطالبات کو اسمبلی میں قرارداد کی شکل میں منطور کیا گیا ہے اور نہ ہی کسی پلیٹ فارم پر انہیں شرط کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ ابھی دو دن پہلے سیاسی رہنماؤں سے ملاقات میں رچرڈ ہولبروک نے اپنی غفگی کا اظہار بھی کیا کیونکہ اس ملاقات میں بھی یہ مطالبات دہرائے گئے۔ امریکی نمائندے نے صرف پاکستانیوں کی ایئرپورٹس پر جامہ تلاشی پر ہمدردارنہ غور کا وعدہ کیا ہے۔
ہم نے عوامی رائے جاننے کیلیے ان مطالبات کو ایک سروے کی شکل میں قارئین کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ ہمارے قارئین حکمرانوں کے ان مطالبات کو واقعی سنجیدگی سے لیتے ہیں یا پھر عوام کسیاتھ مذاق سمجھتے ہیں۔
4 users commented in " مطالبات، گزارشات "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackمیرا سوال یہ ہے کہ عافیہ صدیقی اس سارے معاملہ میں کہاںسے ٹپک پڑیں؟ ان کا پاکستان کے قومی معاملات سے کیا تعلق؟ ان میں سے کوئی ایک بھی میرے نزدیک ایشو نہیں ہے۔ ڈرون پاکستان سے اُڑتے ہیں سو اگر روکنا چاہتے ہیں تو انہیں اُڑنے سے روک دیں۔ جامہ تلاشی میں پاکستان اکیلا ملک نہیںہے۔ پاکستانی امریکہ آنا چھوڑ دیںتو معاملہ ہی حل ہے 🙂
خرم صاحب
اس سروے کا مقصد ایشو کے جائز ناجائز ہونے پر نہیں بلکہ حکمرانوں کے مطالبات کی تکرار ہے جو منظور ہوتے بھی نظر نہیں آتے مگر وہ پھر بھی عوام اور حزب اختلاف کی تسلی کیلیے مطالبات دہرائے جا رہے ہیں۔
حکمران منافقت سے کام لے رہے ہیں ۔ یہ مطالبات صرف عوام کو بیوقوف بنانے کیلئے ہیں جو کچھ ہو رہا ہے یا امریکا کر رہا ہے اس میں ہمارے حکمرانوں کی منظوری موجود ہے ۔ ورنہ سیدھی سی بات ہے کہ وزارتِ دفاع کو حُکم دیں کہ ڈرون حملے وغیرہ نہیں ہونے چاہئیں ۔ پاکستان ایئر فورس اور آرمی کا ایئر ڈیفنس یونٹ اس کی مکمل قابلیت رکھتے ہیں کہ ڈرون کو پاکستان کی سرحد میں داخل ہوتے ہی مار گرائیں اور کسی بھی گھُسنے والے کو کیفرِ کردار تک پہنچا دیں ۔ پچھلے فوج کی جو مشقیں ہوئیں ان میں آرمی کے ایئر ڈیفنس یونٹ نے تین طریقوں سے ڈرون گرانے کا مظاہرہ بھی کیا
http://ejang.jang.com.pk/1-21-2010/pic.asp?picname=08_02.gif
جس ملک کے حکمرانوں کا یہ حال ہو ان سے آپ کی یہ امیدیںحیران کن ہیں!
Leave A Reply