پچھلے دنوں ایک لوکل چینل پر مباحثے میں ایک کالم نگار، جن کا نام یاد نہیں، نے بڑے پتے کی بات کی تھی۔
“جب آپ اپنی قوم کے سامنے جوابدہ نہیں ہوتے، تو آپ ساری دنیا کے سامنے جوابدہ ہوتے ہیں۔لیکن جب آپ اپنی قوم کے سامنے جوابدہ ہوں تو پھر دنیا آپ کے سامنے جوابدہ ہوتی ہے”۔
3 users commented in " ایک پتے کی بات "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackلیکن ہماری قوم اور حکمران اس تعریف میں نہیں آتے ، ہم ساری دنیا سے “وکھری“ ٹائپ کے ہیں ، ہمارے حکمران نہ قوم کے آگے جوابدہ ہیں نہ ہی اللہ کے آگے ، وہ صرف جوابدہ ہیں “بڑی سرکار“ کے آگے ، اور عوام کو آج “بڑی سرکار“ کا ویزا ملے تو وہ اپنے سارے سوال چھوڑ کر ، وہیں منتقل ہو جائے ۔ ۔ ۔ ہمارا دین و دنیا صرف “بڑی سرکار“ ہے ۔ ۔
بات کالم نگار نے بھی بڑی پتے کی کہی اور غلط اظہرالحق صاحب بھی نہيں کہتے
یہاں ایک تیکنیکی مسئلہ ہے۔ کالم نگار ان لوگوں کی بات کر رہے تھے جو قوم کے نمائندے ہوں اور قوم کے سامنے جوابدہ نہ ہوں۔ ہمارے ملک میں لیڈران کرام جن قوموںکی نمائندگی کرتے ہیں انکو جواب بھی دیتے ہیں۔
اور یہ تو سب ہی جانتے ہیں کے امریکہ جب بھی پاکستان کے آس پاس جنگ میں مشغول ہوگا، پاکستان میں فوجی حکومت آجائے گی۔ امریکن انتظامیہ جمہوریت سے ڈیل کرنا پسند نہیںکرتی اسے سی ای او درکار ہوتا ہے۔
Leave A Reply