ویسے تو جو نئی کابینہ چنی گئی ہے اسے دیکھتے ہوئے لگتا ہے اس میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں کی گئی۔ بڑی بڑی وازرتیں پرانے وزیروں کو دی گئی ہیں۔ نئی کابینہ میں اٹھارہ پرانے وزیر اور صرف چار نئے وزیر رکھے گئے ہیں۔ جتنے لوگ باہر رہ گئے ہیں ان کی تعداد ریکھ کر لگتا ہے کہ یہ کابینہ اتنی نہیں رہے گی بلکہ جلد ہی اس کی تعداد دگنی ہو جائے گی۔

جاوید چوہدری کے پروگرام کل تک میں ڈاکٹر فردوس اعوان نے کشمالہ طارق کیساتھ جو کیا وہ کوئی پرانی بات نہیں ہے۔ اس بدتمیزی کے بعد چہ جائیکہ انہیں وزارت سے نکال باہر کیا جاتا انہیں ایک اہم وزارت سونپ دی گئی ہے۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے پھکڑپن اور بھانڈوں جیسی اداکاری کو دیکھتے ہوئے کوئی نہیں چاہے گا کہ ان کے منہ لگے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ انہیں وزیراطلاعات بنا دیا گیا ہے تا کہ میڈیا ان سے ڈرے۔ ویسے پتہ نہیں حکومت کو کونسی ایسی خوبی ان میں نظر آئی ہے جو انہیں وزیراطلاعات بنا دیا ہے۔