ہم شروع سے اس بات پر زور دیتے رہے ہیں کہ پاکستان کیلیے فائدہ مند یہی ہے کہ وہ مبینہ دہشت گردوں یعنی طالبان کیساتھ جنگ کی بجائے مذاکرات سے اس مسئلے کو حل کرے مگر بہت سے بلاگران سمیت پاکستانی پریس رپورٹر اور کالم نگار اس تجویز کی مخالفت کرتے رہے ہیں۔ پاکستان کے معروف معیشت دان ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی نے اپنے کالم میں اعدادوشمار پیش کر کے ہمارے نقطہ نظر کی تصدیق کر دی ہے۔

ڈاکٹر صاحب کے بقول:-۔

پاکستان کی شرح نمو پچھے چار سالوں میں بھارت، چین، سری لنکا اور بنگلہ دیش سے کہیں کم رہی ہے۔

ایشیائی ترقی پذیر ممالک میں پچھلے پانچ سال میں غربت کم ہوئی ہے جبکہ پاکستان میں غریبوں کی تعدار میں اضافہ ہوا ہے۔

نائن الیون کے بعد سے اب تک پاکستان کو دہشت گردی کی جنگ کی وجہ سے ستر ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے جبکہ امریکہ نے بیس ارب ڈالر کی امداد دی ہے۔

ہمارا اب بھی یہی خیال ہے کہ مبینہ دہشت گردوں کیساتھ مذاکرات سے ہی پاکستان بجلی گیس  کی لوڈشیڈنگ، غربت  اور مہنگائی پر کنٹرول کر کے اپنی معیشت کو سنبھالا دے سکتا ہے۔