الیکشن 2013 میں کراچی میں دھاندلی پر تمام مبصرین متفق ہیں مگر ٹی وی پر کسی کو ہمت نہیں ہو رہی کہ وہ ایم کیو ایم کو اس دھاندلی کا ذمہ دار قرار دے۔ اس دھاندلی کیخلاف مسلم لیگ ن کے احتجاج اور تحریک انصاف کے دھرنے پر فائرنگ سے بھی ثابت ہو گیا ہے کہ کراچی میں ایم کیو ایم کا غنڈہ راج ہے اور اسی بدمعاشی کی وجہ سے ایم کیو ایم اپنی سیٹیں جیتی ہے۔ ایم کیو ایم واحد مخلوط حکومتی پارٹی ہے جسے اس کے کئے کی سزا نہیں ملی۔ جس طرح پی پی پی، مسلم لیگ ق اور اے این پی کو عوام نے ان کی بری کارکردگی کا بدلہ چکایا، ایم کیو ایم کے اس سزا سے بچنے کی وجہ بھی دھاندلی ہی ہو سکتی ہے۔
اس دحاندلی کے الزام پر ایم کیو ایم کو سیخ پا ہونا چاہیے مگر اتنا بھی نہیں کہ اس کے قائد یہ کہہ دیں کہ اگر متحدہ کا مینڈیٹ تسلیم نہیں تو کراچی کو پاکستان سے الگ کر دیں۔ ایسی باتیں کرتے ہوئے قائد کو ذرا خیال نہیں آیا کہ انہوں نے کتنی بڑی بات کہہ دی ہے۔ خدا کا شکر ہے کہ مسلم لیگ ن کو مرکز میں حکومت بنانے کیلیے متحدہ کی لاٹھی کی ضرورت نہیں پڑے گی وگرنہ اگلے پانچ سال ایم کیو ایم کی بدمعاشیوں کے نخرے اٹھانے پڑتے۔ ایم کیو ایم کی پچھلے ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے ابھی بھی بعید نہیں ہے کہ وہ مسلم لیگ ن کی حکومت میں شامل ہو جائے