جب سے مسلم لیگ ن نے حکومتی دالانوں میں قدم رنجاں فرمائے ہیں ہمارے روپے کی قیمت اس طرح گر رہی ہے جیسے گٹر میں پانی گرتا ہے۔ روپے کی قدر میں کمی کا سب سے زیادہ فائدہ ان کو ہوتا ہے
جن کی سرمایہ کاری ملک سے باہے ہے
جنہوں نے پاکستان کو سود پر قرض دے رکھا ہے
جنہوں نے اشیائے خوردونوش کی تجارت میں پیسہ لگا رکھا ہے
یہ سارے کام ہمارا حکمران طبقہ ہی کر رہاہے۔اس سے ثابت ہوا کہ روپے کی قیمت گرنے کا سب سے زیادہ فائدہ حکمرانوں اور امیروں کو ہے۔ نقصان تو ہر حال میں عام پبلک کا ہے جنہیں مہنگائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مثال کے طور پر اگر کوئی پاکستان میں عزیز اپنے بیرون ملک مقیم عزیز سے ادھار لیتا ہے تو عزیز اسے ڈالروں میں قرض دیتا ہے۔ اب دو چار سال بعد جب قرض واپس کرنے کی باری آتی ہے تو روپے کی قیمت گر چکی ہوتی ہے۔ اب اگر پاکستانی عزیز روپوں میں قرض کی ادائیگی کرے تو نقصان بیرون ملک مقیم عزیز کا اور اگر ڈالروں میں ادا کرے تو اس کا اپنا نقصان۔ اب بندہ ان حالات میں انصاف کرے تو کیسے کرے۔ ہے کوئی جو اس مسئلے کا حل پیش کرے؟