بي بي سي کي خبر ہے کہ پاکستان کے وزيرِقانوں نے کھانا ليٹ ملنے پر ميرياٹ ہوٹل کے بہرے کو تھپڑ رسيد کرديا۔ اس وقت کئ اور وزرا اور فوجي افسر بھي موجود تھے۔ يہ تو ہماري پراني عادت ہے کہ ہم بڑے لوگ چھوٹے موٹے لوگوں کو اکثر تھپڑ مار کر ان کي اوقات ياد دلاتے رہتے ہيں۔
مگر بات يہ ہے کہ ہمارے وزرا جن کي تعداد مشيروں کو ملا کر ٧٦ بنتي ہے اور تنخواہ ہزاروں ميں ہے وہ اتنے بڑے ہوٹلوں ميں کھانے کي گنجائش کيسے نکال ليتے ہيں۔ وصي ظفراور دوسرے وزرا کے زاتي کھاتے اگر ہم ديکھيں جو وہ اليکشن کميشن کو ہر سال جمع کراتے ہيں اور ان کي تنخواہ ديکھيں تو وہ اس قابل نہيں لگتے کہ بڑے بڑے ہوٹلوں ميں اپنے خاندان کے ساتھ کھانے کھا سکيں۔ مگر چونکہ وہ سرکاري پارٹي کے لوگ ہيں اس لۓ جنگل کے بادشاہ ہيں وہ جو چاہے کريں انہيں اجازت ہے مگر حزبِ اختلاف کے لوگ بناں کچھہ جرم کۓ پکڑ لۓ جاتے ہيں۔
اب تک جتني بھي حکومتيں آئي ہيں انہوں نےآتے ہي بڑے بڑے انقلابي پروگرام شروع کۓ۔ ايوب نے آتے ہي صفائي پر زور ديا اور ہر دوکان پر جالياں لگوا ديں۔ بھٹو نے ہر چيز سرکاري کنٹرول ميں لے لي۔ ضيا الحق نے اسلامي نظام کے نفاذ اور پي پي پي کو ختم کرنے کا پروگرام ديا۔ نواز شريف نے قرضہ اتارو مہم شروع کي۔ بے نظير نے اپنے شوہر کو بدعنواني کي کھلي چھٹي دي اور پرويز مشرّف نے احتساب کا نعرہ لگايا۔
مگر مجال ہے جو آج تک ايک بھي سرکاري آدمي ان احکامات کي ذد ميں آيا ہو۔ ہر دفعہ جو بھي پروگرام شروع ہوا بے چارے مخالفيں ہي رگڑے گۓ۔
جنرل مشرّف کے احتساب نے اپوزيشن کو ايسا ڈرايا کہ آدھي اپوزيشن حکومت ميں شامل ہو گئ او جو بچ گۓ ان ميں سے کئ کو اندر کر ديا يا ملک بدر کر ديا۔
انہی روايات سے حکومت کي نيّت کا پتہ چل جاتا ہے کہ اس کے آئندہ کيا ارادے ہيں۔ ہم نے اکثر حکومتوں کے شروع کے دور ميں جو اندازے لگاۓ وہ ہميشہ سو فيصد سچ ثابت ہوۓ۔
اب اگر موجودہ حکومت ملک کے ساتھ مخلص ہے تو پھر پہلے اپنے لوگوں کا احتساب کرے۔ جس طرح شروع ميں نيب نے لوگوں کے موبائل فون کے بلوں سے اندازے لگا لگا کر اپوزيشن کے قرض نادہندہ پکڑے اسي طرح اب حکومت اپنے لوگوں کي عيّاشيوں سے اندازہ لگا کر ان کا احتساب کر سکتي ہے۔
ياد رکھۓ حکومتوں کے مخلص ہونے کا يہي صيصح پيمانہ ہے کہ وہ اپنا احتساب کتنا کرتي ہيں۔
خدارا صدر اور وزيرِاعظم صاحب اپنے ملک کے غريبوں پر رحم کھايۓ اور کچھ ان کے لۓ اچھے کام کرتے جايۓ وگرنہ ايک وقت آۓ گا کہ آپ پر رحم کرنے والا کوئي نہ ہو گا۔
5 users commented in " ٧٦ وزيروں کے اللّے تللّے "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackبڑی حیرت کی بات ہے کہ آپ اب تھی یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ” اب اگر موجودہ حکومت ملک کے ساتھ مخلص ہے تو پھر پہلے اپنے لوگوں کا احتساب کرے”
کوئی چور بھی کبھی چور کا احتساب کرتا ہے؟
اس حمام میں سب ننگے ہیں۔
Sorry for speaking English here but i would say,Food in a five star restaurant is so small as compared to there living standard,the cars they travel in,the villas they live in,the cloth they wear,the cigars they smoke(one of our politician smokes a 50$ wala cigar)and the list goes on….So this is for sure that,corrupts wont investigate the corrupt!!! Unfortunatley we are so much under the influence of Army and i too live in a area in which Army has captured 16 WAPDA houses without there permission!!!So if the Army itself does Badmashi how can we expect the general to stop the corruption:
But then again its our own fault,cos the politicians know well that whatever they do no one is there to react against them,no one will march in the street,this reminds me of a Dennish PM (Ritt Bjegrad i think) who lived at her own expense in a 3star hotel for 4 days in UK,(breaking the rule of living as a paying guest set by Dennish people)and so while she would return Copenhagen, the assembly was dissolved although she had good points to defend but there people were united and they made themselves strong by unity!!!Kasoor Ab Bhee Hamara Hay!!!
Leave A Reply