دو دہائیاں پہلے صرف بڑے شہروں کے نشیبی علاقے برسات کے پانی میں ڈوبا کرتے تھے۔ اب حالات یہ ہیں کہ ہر شہر پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔
اگر عوام کا درد رکھنے والی حکومت ہوتی تو اسمبلی کا ایک ہنگامی اجلاس بلاتی اور سیلاب سے متاثرہ عوام کی بحالی کے پروگرام کا اعلان کرتی۔ ممبران اسمبلی کو اپنے اپنے علاقوں میں بھیجتی جو اپنے عوام کے دکھ درد میں شریک ہوتے۔ مگر ایسا نہیں ہو گا کیونکہ یہ برساتی پانی اسلام آباد میں داخل نہیں ہوا۔ فکر نہ کریں وہ اگر ایسی ہی حکومتیں رہیں تو وہ دن دور نہیں جب اسلام آباد بھی ایک دن پانی میں ڈوبا ہوا ہو گا۔