اگر اپنے دورِ حکومت میں عوام کیلیے کچھ نہیں کیا تو پھر عوام کے ردِعمل کیلیے بھی تیار رہنا چاہیے۔ شکر ہے میڈیا ان کے کرتوت ظاہر کر رہا ہے اور رحمان ملک اور مسلم لیگ ن کے ایم این اے رمیش ملک کو لیٹ آنے پر طیارے سے باہر نکالنے جیسے حادثات عوام میں مزید شعور پیدا کرنے کا سبب بن رہے ہیں۔ یہ سب میڈیا اور عمران خان کا کمال ہے جو ان ایلیٹوں کے کرتوت ایک ایک کر کے روزانہ عوام کے سامنے پیش کر رہا ہے۔ بیشک عمران کے دھرنے میں لوگ کم ہوں گے مگر میڈیا عمران کی آواز گھر گھر پہنچا رہا ہے۔ یہ اسی دھرنے کا ردِ عمل ہے کہ عوام نے اشرافیہ کو ایسے ذلیل کیا۔ ہمارا یقین ہے کہ یہ دھرنے اگر ایک ماہ اور جاری رہے تو عمران کو بیشک فائدہ ہو نہ ہو مگر عوام اپنے نمائندوں سے حساب لینے کا گر سیکھ جائے گی۔اگر اب بھی یہ نہ سدھرے تو پھر یہ بھول جائیں کہ کل کو وہ دوبارہ اسمبلیوں میں پہنچیں گے۔
اگر حکمرانوں نے اپنا چال چلن نہ بدلا تو وہ دن دور نہیں جب عوام انہیں اسمبلیوں سے بھی باہر نکال دیں گے۔ شاباش عمران خان