وزیراعظم نواز شریف نے جب حکومت سنبھالی تو وزارتِ خارجہ، وزارتِ دفاع اور وزارتِ سپورٹس اپنے پاس رکھ لیں۔ اگر وزیرِ دفاع کو سپریم کورٹ میں نہ بلاتی تو وہ وزارتِ دفاع کبھی بھی وزیرِ بجلی و پانی خواجہ صفدر کے حوالے نہ کرتے۔
جب ایک سول حکمران بہت سے اختیارات اپنے پاس رکھتا ہے تو پھر اس میں اور ایک ڈکٹیٹر میں کیا فرق رہ جاتا ہے۔