تمہیں معلوم ہے ناں کہ ہمارا موجودہ دورے کے بہت سارے ہدف ہیں۔

ہاں معلوم ہے، ہمیں پرویز سے مل کر اسے ڈٹے رہنے کو کہنا ہے تاکہ وہ باعزت طور پر صدارتی عہدہ چھوڑنے کا سوچ بھی نہ سکے۔ ویسے تمہارے خیال میں پرویز اپنی کرسی پر ڈٹا رہے گا یا پھر بھاگ جائے گا؟ دراصل وہ ایک پاکستانی جرنیل ہے جو صرف میدانوں میں ہتھیار ڈالتے ہیں صدارتی محل آسانی سے خالی نہیں کرتے۔ وہ تبھی بھاگے گا جب ہم “دوڑے چل” کا حکم دیں گے۔

یاد رکھنا ہم نے نواز اور زرداری کو ملکر ڈرانا ہے اور انہیں باور کرانا ہے کہ ان کی حکومت تب تک چلے گی جب تک وہ ہماری بات مانیں گے۔ انہیں یہ بھی تنبیہ کرنی ہے کہ وہ ڈاکٹر قدیر کو رہا کرنے کا خیال تک دل میں نہ لائیں

ججوں کی بحالی کے بارے میں ہمیں تمام حکومتی فریقین سے کہنا ہے کہ ججوں کی رہائی کا اعلان کرکے جو بہادری دکھائی ہے وہ یہیں تک رہنے دیں اور ججوں کو بحال کرنے میں جتنی تاخیر ہوسکے کریں

 ہم نے جب قبائیلی علاقوں کا دورہ کرنا ہے تو انہیں یہ کہ کر ضرور ڈرانا ہے کہ اگر انہوں نے ہماری بات نہ مانی تو ہم ان کے علاقوں پر حملے کرتے رہیں گے۔ جن قبائیلی سرداروں نے ہماری مدد کی حامی بھری ہے انہیں ساری رقم ایک ساتھ ادا نہیں کرنی بلکہ قسطوں میں دینی ہے تاکہ وہ ہماری مٹھی میں رہیں

 جرنیلوں سے ملاقات کرتے وقت ایک بات یاد رکھنا، ہم نے انہیں اپنی مدد کا یقین دلانا ہے۔ یہ جرنیل ہی ہیں جو مشکل وقت میں ہمارے کام آتے ہیں، ہم جتنی رقم ساتھ لائے ہیں وہ ان کو دے کر یہ لالچ بھی دینا ہے کہ ہم اگلے دورے میں مزید رقم ساتھ لائیں گے۔ جنرل کیانی کیلیے کونڈو نے جو سگار دیے تھے وہ انہیں دینا نہ بھولنا۔

ہمیں یہ تاکید کی گئی تھی کہ میڈیا کو دورے میں ساتھ ساتھ رکھنا ہے تاکہ تمام پاکستانی عوام کو یقین ہو جائے کہ پاکستان کی عنان اقتدار اب ہمارے ہاتھ میں ہے۔ اب خفیہ دورے کرنے کا وقت گزر گیا۔ جتنے ہم میڈیا پر دکھائے جائیں گے اتنے ہی پاکستانی ہم سے مرعوب ہوں گے

 گیلانی سے ملاقات کے دوران انہیں تم باور کرانا کہ پرویز مشرف نے ہمارے ساتھ جو کمٹمنٹ کی ہوئی ہیں وہ ان سے منحرف نہ ہو اور میں اسے یاد کراؤں گا کہ  قبائیلی علاقوں پر ہمارے حملوں کو پرویز کی طرح اپنے کھاتے میں ڈالنے کا کام وہ جاری رکھے گا

قبائیلی علاقوں میں جو بھی ترقیاتی کاموں کیلیے رقوم ہم اپنے ساتھ لائے ہیں وہ صرف انہی سرداروں میں بانٹنی ہیں جو ہمارے لیے کام کریں گے۔