ہماری طرف سے تمام پاکستانیوں کو باسٹھواں یوم آزادی اور آزادی کی اکسٹھویں سالگرہ مبارک ہو۔ موقع کی مناسبت سے ایک آزاد نظم۔
آئیں حکمرانوں سے التجا کریں
وہ آج سے
بکنا چھوڑ دیں گے
بیچنا چھوڑ دیں گے
صرف پیارے وطن کی خاطر
کمیشن لینا چھوڑ دیں گے
صدا بن کے رہیں گے خادم
اپنے گناہوں پہ ہوں گے نادم
جو کچھ اس سے پہلے
غیروں کو بیچا
جو کچھ اس سے پہلے
غیروں سےلیا
سب قومی خزانے میں جمع ہو گا
سفید اس طرح کالا دھن ہو گا
توبہ کریں گے
شکر کریں گے
خدا نے انہیں سیدھی راہ پر چلا دیا
اندھیری رات میں چراغ راہ بنا دیا
ملک ان کی توبہ کے بعد خوشحال ہو گا
عوام کا اعتماد ان پر بحال ہو گا
پھر حقیقت میں ملک آزاد ہو گا
پاکستان کا ہر بچہ تب شاد ہو گا
4 users commented in " باسٹھواں یوم آزادی مبارک "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackیہ نظم کسی طرح نوائے وقت ۔ جنگ اور ایکپریس میں نہیں چھپ سکتی ؟
آپ کو بھی یومِ آزادی مبارک ہو لیکن باسٹھواں
ہمارے ذرائع ابلاغ تو حساب سے ناواقف ہیں مگر آپ تو ماشاء اللہ تعلیمیافتہ ہیں ۔ پہلا یومِ آزادی 14 اگست 1947ء تھا
اجمل صاحب
ہم جیسے عام آدمی کی ابھی ان اخباروں تک رسائی نہیں ہے۔
معاف کیجئے گا ہمارے ذہن میںیہ بات نہیںآئی کہ یوم آزادی اور آزادی کی سالگرہ میں فرق سے مغالطہ پڑ جائے گا۔ یوم آزادی کے اعتبار سے آپ کی بات درست ہے لیکن ہمارا خیال ہے شاید ہم لوگ اسے سالگرہ کے طور پر مناتے ہیں اور اس طرح سالگرہ اکسٹھویں ہوئی مگر یوم آزادی باسٹھواں۔ ہم نے اسے درست کر دیا ہے اور آئندہ خیال رکھیں گے۔
نظم خود لکھی ہے؟ بہت خوب۔
آپ کو بھی یومِ آزادی مبارک۔
اجمل چچا نے مجھے بھی یہی کہا کہ باسٹھواں یومِ آزادی۔۔ مجھے اب سمجھ آئی کہ ایسا کیوں ہے۔ میں تو سالگرہ ہی منا رہی تھی۔ سالگرہ تو 61ویں ہی ہے۔خیر۔۔۔
Leave A Reply