جنگ اخبار کے مطابق ایم کیو ایم نے اس دفعہ بھی ممبران اسمبلی کے کوٹے کو عام پبلک کیلیے وقف کر کے ایک اچھی روایت کو جاری رکھا ہے۔ امید ہے دوسری پارٹیوں کے اراکین بھی اس اچھائی کی تقلید کرتے ہوئے اپنے کوٹوں سے اپنے من پسند لوگوں کو نوازنے کی بجائے ایم کیو ایم کی طرح قرعہ اندازی سے اپنے اپنے حلقے کے لوگوں کو حج کرنے کا موقع فراہم کریں گے۔
امت اخبار نے اپنے خصوصی آرٹیکل میں ایم کیو ایم کے جبری زکوة اور فطرانہ لینے کی مہم کی نشاندہی کی ہے۔ بھلے ہی امت اخبار ایک خاص تنظیم کا نمائندہ اخبار ہو اور اس نے مسئلے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہو مگر حیرانی اس بات پر ہے کہ ایم کیو ایم نے امت کے نمائندے کے رابطہ کرنے پر کوئی تردید نہیں کی۔ امت اخبار کی یہ رپورٹ ایم کیو ایم کے پہلے اقدام کے ایک سو اسی درجے الٹ ہے۔ کہاں ایک طرف لوگوں کو حج کا موقع فراہم کرنا اور کہاں عام آدمی سے زبردستی زکوة اور فطرانہ لینا اور وہ بھی سیاسی مقاصد کیلیے۔
پتہ نہیں بنکوں کے زبردستی زکوة کاٹنے سے بچنے کیلیے شیعہ ہونے کی طرح کا ثبوت دے کر ایم کیو ایم کی اس مہم سے بھی بچا جا سکتا ہے کہ نہیں [بلاگر عوام کی اطلاع کیمطابق فقہ حنفی والے بھی زی فارم بھر کر زکوة سے بچ سکتے ہیں]۔ کیونکہ سنا یہی ہے کہ اس زبردستی کی مہم میں بھی بہت سارے گھپلے ہو رہے ہیں۔ کچھ لوگوں سے دگنی رقم وصول کی جا رہی ہے اور کچھ کو رسید بھی مہیا نہیں کی جا رہی۔ جس وسیع پیمانے پر اس مہم کے جاری رہنے کا انکشاف کیا گیا ہے عام آدمی اس سے بخوبی آ گاہ ہو گا۔ کراچی کے بلاگر دوستوں سے گزارش ہے کہ وہ اس بارے میں اپنی رائے کا ضرور اظہار کریں تا کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے۔
11 users commented in " اچھے بھی برے بھی "
Follow-up comment rss or Leave a Trackbackسلام،
ہاتھی کےدانت دکھانے کے اور کھانے کے اور۔
2006÷2007 میں جب عامر لیاقت مزہبی امور کا کرتا دھرتا تھا تو ایم کیو ایم کے لفنگوں کو حج پرمٹ ملے تھے جو انۃوں نے 5000 فی پرمٹ لیے اور تقریبان 25،000 روپے فی پرمٹ ٹرول ایجنٹس کو بیچ دیے۔
اس طرح کی نوازشیں صرف خاص لفنگوں کے لیے ھہوتی ہیں، عام کارکنوں کے لیے بھی نہیں۔
ھاتھی کے دانت کھانے کے اور کھانے کے اور۔
اور ہاتھی بھی کالا سیاہ
اگر متحدہ کے ممبران نے قرعہ اندازی کرکے عام لوگوں کا حج کا موقع فراہم کیا ہے تو یہ قابل ستائش عمل ہے اور اسکی تعریف کی جانی چاہیے۔
امت اور غالبا متحدہ کا ترجمان امن یا پرچم کی صحافت جس قسم کی ہے انکی خبروں پر یقین نہ ہی کرنا بہتر ہے۔۔ لیکن یہ بات درست ہے کہ متحدہ کے کارنان کی طرف سے دھونس اور دھمکی کے ذریعے فطرہ، زکوۃ اور قربانی کی کھالیں وصول کرنے کی شکایات عام ہیں اور درجنوں واقعات میں نے خود دیکھے ہیں۔
ویسے میرا نہیں خیال کہ متحدہ کو اب زبردستی بھتے کی ضرورت ہے۔
اب انہوں نے آفیشیلی اتنے پیسے بنا لیے ہیں کھ زبردستہ بھتہ لینا اپنے آپ کو گندہ کرنے والی بات ہے۔
For your information, in banks you don’t need to declare any other sect to avoid “zakat dedection” there is Z-Form available for Fiqa-e-Hanaif .
کیوں کیا شیعہ مسلمان نہیں اگر آپ بھی انکا طریقہ اپنا لیں تو کیا غلطی ہے
نعمان قادیانی آپ نے تو اپنے نام سے ہی کردڈیبلیٹی کھودے۔۔۔۔۔
آپ تو کل بش کی پوجا کرنے کا بھی بول سکتے ہیں۔
اس ملک کاسب سے بڑا مسئلہ ہی یہی ہے کہ ایک دوسرے کے مذہبی عقائد کی بنیاد پر ہر چیز کا فیصلہ ہوجاتا ہے ۔۔ حالانکہ اس ملک کو سب سے زیادہ لوٹنے والوں میں وہ بھی شامل ہیں جو سرکاری مذہب مانتے ہیں۔۔ ایک اکلوتا نوبل انعام ملا وہ بھی ڈاکٹر صاحب کے مذہبی عقیدے کی نظر ہوگیا۔۔ بات کہاں سے چلی اور کہاں پہنچی۔۔
مجھے یقین ہے جس صاحب نے “نعمان احمد قادیانی“ کے نام سے یہاں تبصرہ بیجھا ہے یہ نعمان کی ڈائری والے نعمان نہیں ہیں۔
پہلے بھی کسی نے نعمان کے نام سے اجمل صاحب کے بلاگ میں تبصرہ بیجھا تھا۔
یہ پوسٹ ایم کیو ایم کے بارے میں ہی لکھی گئی تھی نا؟
خورشید صاحب
نعمان کے نام کے ساتھ اسکی پوسٹ کا لنک بھی ھے ، یہ وہی نعمان صاحب ہیں جو علماء اور اسلام کے بارے میں اپنی بھڑاس نکالتے رہتے ہیں یہ کوئ دوسرا نعمان نہیں
ہم نے اپنے کسی تبصرے میں کہا تھا کہ یہاں کسی کا کیا پتا کون ہے اور کس جزبے پر بات کرتا ہے ااس لیئے اسلام کے بہت سے دشمن بھی اپنا کام نکالتے رہتے ہیں ، قادیانی ، رافضی اور کتنے ہیں لوگوں کی زہن سازی میں لگے رہتے ہیں اچھا ہوا ایک صاحب کو اللہ پاک نے نے نقاب کر دیاباقی بھی ہوجائیں گے بس صبر کا دامن پکڑ کر چلنا ہے
راشد صاحب نے لگتا ہے درسی کتب تو بہت پڑ ھی ہیں مگر قرآن اور حدیث کا مطالعہ کم کیا ہے
کافر تمہارے دوست نہیں ہو سکتے (القران)
آجکل الطاف نے قادیانوں کو انپا بنا لیا ہے اس لیئے اگر کوئی اہل زبان قادیانوں کو بھی اپنا ہمدرد سمجھے تو برا مت منائیں
Leave A Reply