پہلے صدر بش نے توقع ظاہر کي کہ پاکستان ميں اگلے اليکشن دھاندلي سے پاک ہونے چاہيئں اور اب کونڈوليسا رائس نے حکومت سے اميد لگائي ہے کہ اگلے اليکشن شفاف ہوں گے۔ اب اس بات پرتلملانے کي کيا ضرورت ہے بس يہ کہ کر بات ختم کرديں کہ حکومت پہلے ہي شفاف اليکشن کي تيارياں کر رہي ہے اور ملک ميں اليکشن دھاندلي سے پاک ہوں گے۔

يہ تو چور کي داڑھي ميں تنکا والي بات ہوئي۔ جب معلوم ہو کہ اگلے اليکشن ميں دھاندلي کے بغير جيتنے کے چانسسز کم ہيں تو پھر اس طرح کي باتيں حکومت کي طرف سے اور اس کے غيرملکي دوستوں کي طرف سے صرف دکھاوا ہي لگتي ہيں۔ کيونکہ کوئي نہيں چاہتا کہ وہ جان بوچھ کر ہار جاۓ چاہے اس کيلۓ دھاندلي ہي کيوں نہ کرني پڑے۔ يہي پہلے بھي ہوتا آيا ہے اور اب بھي ہوگا۔ اس دھاندلي کو اگر روکنا ہے تو صرف عوام نے۔ اگر عوام دھاندلي کے خلاف ايک بار اٹھ کھڑے ہوۓ تو پھر نہ دھاندلي رہے گي اور دھاندلي کرنے والے۔

موجودہ سيٹ اپ ميں شفاف اليکشن کي توقع محال ہے کيونکہ حکومت کي چالوں سے کم از کم يہي محسوس ہوريا ہے کہ اسکے ہارنے کي خبريں گرم ہيں۔ اسي لۓ اس وقت حکومتي کارندے ہر طرف دوڑا ديۓ گۓ ہيں اور ہر مخالف سے ڈيل کرنے کي کوششيں تيزتر کر دي گئ ہيں۔ جب آدمي مر رہا ہوتا ہے تو پھر وہ عزت غيرت سب بھول جاتا ہے اور اپنے آپ کو بچانے کيلۓ ہر طرف سے امداد مانگنا شروع کر ديتا ہے۔ يہي حال اس وقت مسلم ليگ ق کے مالک کا ہے۔ اسي وجہ سے پنجاب ميں خزانے کے منہ کھول ديۓ گۓ ہيں تاکہ اگلے اليکشن سے پہلے زيادہ سے زيادہ ووٹ خريدے جاسکيں۔

ہم پہلے بھي کہ چکے ہيں کہ حکومت خواہ مخواہ يہ سوچ سوچ کر ہلکان ہورہي ہے کہ وہ اگلا اليکشن ہار جاۓ گي۔ ہمارا تو خيال ہے کہ وردي سارے مسائل کا حل ہے اور جب تک آپ کے پاس وردي ہے آپ اليکشن کرائيں نہ کرائيں کوئي فرق نہيں پڑے گا۔ فرض کريں آپ نے اليکش کرايا اور آپ پر دھاندلي کا الزام لگا تو آپ اس نام کي جمہوريت کا بستر گول بھي کرسکتے ہیں۔ جمہوريت کوئي آپ کے چچا کي بيٹي تھوڑي ہي ہے کہ اسے سينے سے لگا کر رکھنا ہے۔ اس کام کيلۓ صرف آپ کو يہ کام کرنا ہے کہ اپنے دوستوں کي تسلي کيلۓ بيان جاري کرديں کہ دہشت گردي کے خلاف جنگ ميں جمہوريت رکاوٹ بن رہي تھي اسلۓ مارشل لاء لگا ديا۔ اس کے بعد اگر کوئي جمہوريت کے بارے میں بات بھي کرے تو جو چور کي سزا وہي ہماري۔

ہم تو پہلے ہي کہ چکے ہيں کہ

کہيں تختہ نہ ہو جاۓ، شفاف انتخاب سے ڈرتے ہو

بناں وردي کے کچھ نہيں، اسلۓ دم اس کا بھرتے ہو

تو جناب تب تک ڈرنے کي کوئي ضرورت نہيں جب تک آپ کے پاس وردي ہے اور عوام بھي خاموش تماشائي بنے ہوۓ ہيں۔ بس اس بات کا خيال رہے کہ کراچي کي طرح کي لوڈ شيڈنگ پورے ملک ميں نہيں ہوني چاہيۓ وگرنہ تنگ آمد بجنگ والي بات ہوجاۓ گي اور عوام کے جاگنے کے امکانات بڑھ جائيں گے۔