جنرل صاحب نے اپنے خطاب کا تين چوتھائي حصہ قوم کو ڈرانے اور پڑوسيوں کي منتيں سماجتيں کرنے پر ختم کيا۔ اگر کوئي پرائيويٹ صدر ايسا کرتا تو اس کا جواز بتتا تھا مگر ايک جنرل اور وہ بھي کمانڈو کے منہ سے ايسي باتيں کچھ اچھي نہيں لگيں۔ ايک وقت تھا کہ ہميں آنکھيں دکھانے والوں کو ڈنڈا دکھايا جاتا تھا۔ حالانکہ وہ بڑھکيں زباني کلامي ہي ہوا کرتي تھيں مگر جرنيل اپني لاج رکھ ليا کرتے تھے۔ اب تو موجودہ حکومت نے ايسي نرمي دکھاني شروع کي ہوئي ہےکہ وہ دشمن جو ہم سے ڈرا کرتے تھے اب شير بن کر چنگھاڑ رہے ہيں۔ ہم نے اس سے پہلے آج تک نہيں سنا کہ کسي افغاني سربراہ نے ہميں دھمکي دي ہو مگر اب آۓ دن ان کي طرف سے دھمکي آميز بيانات معمول بن چکے ہيں ۔ ہم جواب ميں ان سے ملکر کام کرنے کي گزارش کرتے ہيں جس کو وہ ہر دفعہ ٹھکرا ديتے ہيں۔ ہميں تو يہي لگتا ہے کہ ہمارے جنرل صاحب اپني زبان نہيں بول رہے تھے بلکہ کسي کے اشاروں پر بات کررہے تھے۔
باقي جو چوتھائي وقت بچا وہ جنرل صاحب نے معشيت کي ترقي کے پيمانے گننے اور غربت پر معزرت کرنے ميں صرف کرديا۔
نہ کوئي ٹھوس اقدام کا اعلان کيا گيا اور نہ ہي قوم کو کوئي خوشخبري سنائي گئي۔ پہلے جب بھي سربراہِ مملکت کي تقرير ہوا کرتي تھي تو کسي بڑے دھماکے کي توقع ہوا کرتي تھي مگر اب تو يہ تقريريں ايک عام سي کاروائي بن چکي ہيں۔
صدر جنرل مشرف نے اس تقرير سے لگتا ہے اگلے انتخابات کيلۓ اپنا لائحہ عمل طے کرنے کي کوشش کي ہے۔ ان کي تقرير سے لگتا ہے يہ بھي صدر بش کي طرح اگلے انتخابات دہشت گردي اور ملک کي سيکيورٹي کي بنياد پر لڑيں گے اور لوگوں کو باور کرائيں گے کہ ان مشکل حالات ميں وہي عوام کے محافظ ہيں۔ غربت نہ ان سے ختم ہوني ہے اور نہ ہي ان کي تاجر کابينہ کا ايسا کوئي ارادہ ہے اسلۓ انہوں نے اس کي طرف کوئي زيادہ دھيان نہيں ديا۔ ہميںمعلوم ہے کہ صدر صاحب کي تقرير سے صرف دو تين دن قبل دال، روٹي اور گھي کي قيمتيں مزيد بڑھا دي گئي ہيں اور حکومت نے ان قيمتوں ميں اضافے کا بلکل نوٹس نہيں ليا۔
ہم بھي وہي بات کہيں گے جو سارے لوگ کہتے آرہے ہيں کہ کب تک اس گونگي اور بہري عوام کو مہنگائي کي چکي ميں پيسا جاتا رہے گا۔ ايک دن ضرور آۓ گا جب يہي عوام کان کھول لے گي اور پھر وہ دھماکے کرے گي کہ حکمرانوں کے کانوں کے بھي پردے پھٹ جائيں گے۔
No user commented in " صدر جنرل مشرف کا گونگي و بہري قوم سے خطاب "
Follow-up comment rss or Leave a TrackbackLeave A Reply